تو بہت کچھ تھا سو بچا کچھ کچھ
میں فقط عشق ہی تھا خآک ہوا
پھٹ چکی پوٹلی ہی آنکھوں کی
دامنِ خواب چاک چاک ہوا
تو نے بس ایک بے وفائی کی
اور دل بارہا ہلاک ہوا
اب کہ جب عمر حوصلوں کی نہیں
عشق اب آ کے کربناک ہوا
تو نے قصہ نہیں سنا میرا
اور قصہ ہی میرا پاک ہوا
تیرا آغاز خوب ہے لیکن
میرا انجام دردناک ہوا