تیری ثنا میں جس قدر دنیا شکر زباں ہوئی

حق میں کسی نبی کے وہ رطب اللّساں کہاں ہوئی

تیرے قدومِ میمنت کی ہیں شہا یہ برکتیں

وادی ریگ زار وہ وادی گل فشاں ہوئی

تیری اذانِ پُر اثر وحدہٗ لا شریکَ لہٗ

پہنچی ہے چار دانگ میں مسموعِ کُل جہاں ہوئی

تجھ سے فروغ پا گیا دینِ خدائے ذوالجلال

مکر و فسادِ دشمناں کوششِ رائگاں ہوئی

ذکرِ جمیل بالیقیں موجبِ رحمتِ خدا

یادِ رسول باعثِ راحتِ قلب و جاں ہوئی

اسرا کی شب وہ گھڑی اپنی مثال آپ ہے

ذاتِ رسولِ پاک جب رونقِ لا مکاں ہوئی

دنیا میں کامیاب وہ عقبیٰ میں خوش مآب وہ

سنّت و اَلکتاب کی جو قوم قدر داں ہوئی

نسبتِ آنحضور نے کتنا بلند کر دیا

خاکِ مدینۃ النّبی رو کشِ آسماں ہوئی

اسوۂ شاہِ انس و جاں سب کو نمونۂ عمل

اِک اِک اَدا کی پیروی مسلکِ عاشقاں ہوئی

سنّتِ شاہِ مرسلاں سے نہ ہو گر مطابقت

محنتِ ہر عمل نظرؔ محنتِ رائگاں ہوئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]