جب بھی ہم اُن کا ذکر کرتے ہیں

پھول کھِلتے ہیں دیپ جلتے ہیں

مرا سرمایہ ہیں وہ آنسو جو

نعت کہتے ہوئے برستے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated