حشر تک شافعِ محشر کا ثناخواں ہونا​

بخشوائے گا مجھے میرا سخنداں ہونا​

جلوہ گر ہے مرے خوابوں میں مدینے کی فضا​

لے اڑا مجھ کو خیالوں کا پرافشاں ہونا​

رشتہء عشقِ نبی کارِ رفو کرتا ہے ​

راس آیا مرے دامن کو گریباں ہونا​

دامنِ ابرِ کرم نے مرے آنسو پونچھے​

تارِ گریہ کو مبارک ہو رگِ جاں ہونا​

آپ کے دَم سے دعاؤں کو ملا رنگِ قبول​

آپ کے غم نے سکھایا مجھے خنداں ہونا​

آپ کے نقشِ کفِ پا کی تجلی سے لیا​

ماہ و خورشید و کواکب نے درخشاں ہونا​

کاش میں بھی اُنہیں گلیوں میں بکھر جاؤں ایاز​

عینِ تسکیں ہے جہاں دل کا پریشاں ہونا​

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]