حق تعالیٰ ہی نے بخشا نعت کہنے کا شعور

ورنہ میری کیا حقیقت اور میرا کیا شعور

آپ جب آئے چراغِ آگہی روشن ہوئے

آپ کی آمد نہیں ہوتی تو کیا آتا شعور

جا بہ جا سرکار کے جلوے ہی جلوے دیکھیے

دل کی آنکھیں چاہئیں کیسا شعور و لاشعور

آپ کے آنے سے پہلے بے شعوری عام تھی

آپ کی آمد سے انساں میں ہوا پیدا شعور

حشر میں بھی نعت ہی پہچان بن جائے مری

ہو عطا ایسا مجھے بھی اے شہِ بطحا شعور

آپ کے اوصاف لفظوں میں بیاں کیسے کروں

آپ کی مدحت میں عاجز ہی رہا میرا شعور

اُستوانہ آپ کی فرقت میں روتا ہی رہا

آپ کی قربت سے اُس بے جاں میں بھی اُبھرا شعور

نعت خوانی بھی عبادت ہے ادب سے کیجیے

مجھ سے کہتا ہے یہی ہر شعر پر میرا شعور

لاکھ الفاظِ چنیدہ سے کہی نعتِ نبی

پھر بھی خاکیؔ اس چمن میں خاک ہی ٹھہرا شعور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]