خوشبو جہاں پھولوں کی مہکتی رہی نشترؔ
ہر سمت وہاں آج بارود کی بو ہے
سڑکوں پہ جو بہتا ہے یہی رنگِ حنائی
یہ رنگ نہیں میرے ہی اپنوں کا لہو ہے
معلیٰ
ہر سمت وہاں آج بارود کی بو ہے
سڑکوں پہ جو بہتا ہے یہی رنگِ حنائی
یہ رنگ نہیں میرے ہی اپنوں کا لہو ہے