در پہ آقا کے گر جبیں ہوتی

زندگی کس قدر حسیں ہوتی

بھول جاتا غمِ زمانہ کو

واں ہی مرقد کی گر زمیں ہوتی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated