رنگ و نسل کو چھوڑ کے ملت کی بات کر

آقائے نامدار کی امت کی بات کر

ٹکڑوں میں بٹ کے قوم کو رسوائیاں ملیں

طاقت سمیٹ قوم کی وحدت کی بات کر

دل میں ہے تیرے قرب خدا کی جو آرزو

خلق خدا کی چاہت و خدمت کی بات کر

صدق و صفا میں ثانی نہیں جس کا دہر میں

بوبکرؓ کی تو صدق و صداقت کی بات کر

بنیاد جس کی رکھی تھی عمرِؓ خطاب نے

اس بے مثال عدل و عدالت کی بات کر

دے گا گواہی حشر میں خونِ شہید بھی

عثمانؓ با حیا کی تلاوت کی بات کر

خیبر لرزتا آج بھی ہے جس کے نام سے

شیرِ خدا علیؓ کی شجاعت کی بات کر

کنبہ خدا کے نام پہ قربان کر گئے

آل نبیؓ کی شانِ شہادت کی بات کر

مرکز سے کٹ کے ہوگئے ہیں خوار وارثیؔ

کیسے لٹی ہے عظمت و طاقت کی بات کر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]