سرعرش انھیں جلوہ گر دیکھتے ہیں

ملک احترام بشر دیکھتے ہیں

مجھے دیکھیں قدسی اگر دیکھتے ہیں

میرا حال خیرالبشر دیکھتے ہیں

حرم، عرش، جنت جدھر دیکھتے ہیں

مقامات خیر البشر دیکھتے ہیں

تجھے بدر کا چاند کہتے ہیں قدسی

تری چاندی عرش پہ دیکھتے ہیں

نجومِ فلک پر نظر رکھنے والے

روایات شق القمر دیکھتے ہیں

مدینہ سے سینہ میں وہ آرہے ہیں

دعا کو رہینِ اثر دیکھتے ہیں

سر عرش مسند نشینان سدرہ

تری شان اے تاجور دیکھتے ہیں

وہ معراج کی شب بہت دور پہو نچے

سفر تھا مگر مختصر دیکھتے ہیں

ہوئی نور کے تڑ کے بیدار قسمت

یہ تعبیر خواب سحر دیکھتے ہیں

نہ پہونچا میں پھر کاروان حرم تک

مجھے راہ میں ہم سفر دیکھتے ہیں

نہ ہو خوف محشر سے اتنا پریشاں

ضیا دیکھ خیر البشر دیکھتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]