سلام اے سبز گُنبد کے مکِیں تُجھ پر سلام

سلام اے رحمتہ الّلعالمیں تُجھ پر سلام

کنارے لگ گئی کشتی جو تیرے نام کی تھی

زمانے میں کوئی تُجھ سا نہِیں تُجھ پر سلام

ہمیں تیری شِفاعت کا سرِ محشر سہارا ھو

شہِ یثرب ھے تُو صادِق، امِیں تُجھ پر سلام

کبھی طائف میں تُجھ پر حق کی خاطر سنگ برسے ہیں

اُنہیں بھی بد دُعائیں دی نہِیں تُجھ پر سلام

فرِشتے جِن حدوں سے اِک قدم آگے نہ بڑھتے تھے

بڑھے ہیں اُن سے بھی آگے کہِیں تُجھ پر سلام

کرے خُود مولا تیری ناز برداری مُحمّد

تِرے تابع ہیں جِبریلِ امیں تُجھ پر سلام

رشِید حسرتؔ زمانے میں ھؤا ھے مُعتبر جِس سے

ھے تیری ھی عِنایت بالیقیں تُجھ پر سلام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

درود اُن پر محمد مصطفیٰ خیر الورا ہیں جو

سلام اُن پر رسولِ مجتبیٰ نورِ خدا ہیں جو درود اُن پر خدائے پاک کی جو خاص رحمت ہیں سلام اُن پر جہانوں کے لیے لُطف و عطا ہیں جو درود اُن پر کہ جِن کا نام تسکینِ دِل و جاں ہے سلام اُن پر کہ ساری خلق کے حاجت روا ہیں جو درود اُن […]

اے مدینے کے تاجدار سلام

اے غریبوں کے غم گسار سلام آ کے قدسی مزارِ اقدس پر پیش کرتے ہیں نور بار سلام ان کے عاشق کھڑے مواجہ پر پیش کرتے ہیں شان دار سلام اذن ملتا رہے حضوری کا عرض کرنا ہے بار بار سلام پیشِ جالی جو لب نہیں کھلتے آنکھیں کہتی ہیں اشکبار سلام سر جھکائے ہوئے […]