عقل سے باہر ہے میری تیرہ بختی کا بیاں
سنگِ موسیٰ ہو اگر لوں سنگِ مرمر ہاتھ میں
تیرے دیوانے کے پیچھے کیا ہے لڑکوں کا ہجوم
کچھ ہیں پتھر جھولیوں میں ، کچھ ہیں پتھر ہاتھ میں
معلیٰ
سنگِ موسیٰ ہو اگر لوں سنگِ مرمر ہاتھ میں
تیرے دیوانے کے پیچھے کیا ہے لڑکوں کا ہجوم
کچھ ہیں پتھر جھولیوں میں ، کچھ ہیں پتھر ہاتھ میں