قلم نے لوح پر نام محمد جب لکھا ہوگا

خوشی سے بڑھ کے فورا شاخِ طوبی بن گیا ہوگا

زمیں پر جب محمد مصطفیٰ پیدا ہوا ہوگا

سرِ چرخِ بریں، سوئے زمیں اس دن جھکا ہوگا

جو مقبول محمد ہے وہ مقبول خدا ہوگا

ملا ہوگا محمد سے احد سے کب جدا ہو گا

نبی کا تذکرہ جب اپنی محفل میں ہوا ہوگا

زبان پر سب کے جاری کلمۂِ صلی علٰی ہوگا

درِ جنت غلامانِ محمد پر کھلا ہوگا

وہاں رضوان بھی استقبال کی خاطر کھڑا ہوگا

اگر عشقِ محمد سے کسی کا دل لگا ہوگا

خدا جانے کے وہ ساری خدائی سے جدا ہوگا

ادا جس شعر میں مضمونِ نعتِ مصطفیٰ ہوگا

خریداروں کے مجمع میں وہ موتی بے بہا ہوگا

رواں جس دم نبی کے فیض کا دریا ہوا ہوگا

گہر قطرے سے اور ذرے سے سورج بن گیا ہوگا

سخن میری زباں سے آج کل نعتِ محمد میں

وہی نکلے گا جو عرشِ معلٰی پر لکھا ہوگا

مجھے امید ہے سرور شفیع روزِ محشر پر

کہ وقتِ بے کسی آخر وہی حامی مرا ہوگا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]