مبارک ، مبارک کہ سرکار آئے

اماموں ، رسولوں کے سردار آئے

یتیموں ، غریبوں کے حامی و ناصر

وہ سارے جہانوں کے غم خوار آئے

نہ کیوں آج جھومیں نہ خوشیاں منائیں

ہمارے نبی شاہِ ابرار آئے

مبارک تمہیں آمنہ ہو مبارک

خدائی کے مالک و مختار آئے

نہ کیوں گھر منور ہو مائی حلیمہ

کہ جب گھر میں وہ نور الانوار آئے

یہ ماہِ مقدّس ہے خوشیاں مناؤ

سراپا کرم ، رب کے شہ کار آئے

دکھائیں ہمیں آج جلوہ دکھائیں

حضور اک جھلک سب طلبگار آئے

رضاؔ جشنِ آمد کی دھومیں مچاؤ

زمیں پر جہانوں کے سردار آئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]