مری زندگی میں یہ نکتہ نہاں ہے
محمد ہی دل ہے ، محمد ہی جاں ہے
دلارے محمد کا ذکر و تصور
قرارِ نگہ ہے ، سرُورِ زباں ہے
یہاں آ گیا جو ، یہیں کا ہوا وہ
محمد کی محفل کا ایسا سماں ہے
احاطہ ہے کرتا یہی زندگی کا
محمد کا کتنا سنہرا بیاں ہے
کسی اور حاجت نہیں مجھ کو سہگلؔ
کہ عشقِ محمد سے دل شادماں ہے