مشکل میں پڑی ہے بخدا جانِ تبسم!

آ جاؤ سرِ بامِ قضا جانِ تبسم!

آئی ہے مجھے ملنے تو آ بیٹھ مِرے پاس

سب چھوڑ ، مدینے کی سنا جانِ تبسم!

کس شہر کی گلیاں بھی معادن ہیں سکوں کی

دکھ درد کے ماروں کو بتا جانِ تبسم!

لے آیا تجھے گنبدِ خضرٰی کے جلو میں

اب جانے کو تیار ہے کیا ؟ جانِ تبسم!

ہے مدحِ دلِ شاہْ میں تسکینِ دلِ من

ہے جانِ دو عالم کی ثناء جانِ تبسم!

بے سود ہے رنیگینئِ دنیا پہ بھروسہ

تُو خود کو کہیں اور لگا جانِ تبسم!

کیسی ہیں ترے ہجرِ مسلسل کی عنایات

یہ بس تجھے معلوم ہے یا جانے تبسم!

میدانِ قیامت میں بھی بولے گا تبسم

ہے ایک تبسم کی دعا جانِ تبسم!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]