نبی کا پیار مانگوں میں خُدا سے
خُدا کا پیار مانگوں مصطفی سے
خُدا سے پیار کرنے کا قرینہ
کوئی سیکھے امام الانبیا سے
شہِ کون و مکاں، محبوبِ یزداں
نبی آخر زماں ہیں ابتدا سے
نہیں ہے کوئی بھی بڑھ کر اثاثہ
مرا، عشقِ حبیبِ کبریا سے
جبیں میں نے جھُکائی سن کے فوراً
درودوں کی صدا، غارِ حرا سے
نبی کے خانداں جیسے نہ گزرا
کوئی بھی آج تک کرب و بلا سے
ظفرؔ! میں بندۂ مولا علیؓ ہوں
مؤدت ہے مجھے مشکل کشا سے