واجبِ تعظیم و عزت ، لائقِ صد احترام

اَلسَّلام اے اُمّہات المومنیں اعلیٰ مقام

ہو کرم کی اک نظر اے اُمّہات المومنیں

میں غلام ابنِ غلام ابنِ غلام ابنِ غلام

سورہِ احزاب میں فرما رہا ہے خود خدا

مومنوں کی ماں ہے ہر اک زوجہِ خیرُ الانام

ق

ہوں خدیجہ ، حفصہ ، زینب ، اُمِّ سلمہ ، ماریہ

بنتِ حارث ، عائشہ ، یا زینبِ ذی احترام

سودہ و اُمّ حبیبہ ، صفیہ و میمونہ ہوں

اُمّہات المومنیں ہیں سب کی سب عالی مقام

ق

بعدِ "​ تطہیراً "​ کلامِ پاک میں "​ وَاذکُرنَ "​ ہے

یعنی اہلِ بیت میں ازواج ہیں شامل تمام

ہر کسے آمد نہ شُد ایں جا برائے منقبت

مدح خوانِ اُمّہات المومنیں ! تم پر سلام

اُمّہات المومنیں کا خاص مجھ پر ہے کرم

ورنہ ممکن ہی کہاں تھا لکھتا میں ایسا کلام

آں کہ دریائے کرم است ، ایں کہ دانش بے نوا

یک نظر اے اُمّہاتُ المومنیں بر ایں غلام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]