وہ رحمتوں کا ابر ، وہ شفقت کی موجِ نور
خود اُس کے گھر میں پہنچے عیادت کو آنحضور
تھا جسم جس کا زخمِ علالت سے چُور چُور
دیکھا جو اُس نے سامنے ربِّ عُلیٰ کا نور
بجلی رگوں میں دوڑ گئی انبساط سے
بستر پہ اُٹھ کے بیٹھ گئی وہ نشاط سے
معلیٰ
 
			خود اُس کے گھر میں پہنچے عیادت کو آنحضور
تھا جسم جس کا زخمِ علالت سے چُور چُور
دیکھا جو اُس نے سامنے ربِّ عُلیٰ کا نور
بجلی رگوں میں دوڑ گئی انبساط سے
بستر پہ اُٹھ کے بیٹھ گئی وہ نشاط سے