وہ لَوٹا ہے درِ سرکار سے، پا کر شفا دیکھو

جو آیا آپ کے در پر، مریضِ لا دوا دیکھو

خطا کاروں کے ہادی وہ، عطاؤں کے سمندر ہیں

خطائیں دیکھنے والو! عطائے مصطفی دیکھو

وہ آہیں تک بھی سنتے ہیں صدائیں سب کی سنتے ہیں

ادب سے دھیمے لہجے میں، ذرا دے کر صدا دیکھو

دعائیں مانگنے سے پہلے، یاں منظور ہوتی ہیں

وضو اشکِ ندامت سے کرو، مانگو دُعا دیکھو

نبی کا عشق افزوں تر ہو، احسانِ خُدا سمجھو

کرم دیکھو، عطا دیکھو، سخا دیکھو، جزا دیکھو

سگِ در میں، کہاں تاب و تواں، نزدیک آنے کی

ادب سے، در سے تھوڑا دُور، رہتا ہے کھڑا دیکھو

ظفرؔ! معمور دِل تیرا ہوا ہے عشقِ احمد سے

خُدا نے اُن کی چاہت کا دِیا تُجھ کو صِلہ دیکھو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]