زندگی ملی حضور سے

روشنی کھلی حضور سے ساری رونقیں حضور کی ساری دلکشی حضور سے کائنات ہست و بود میں کن کی بے کلی حضور سے زندگی گری پڑی ہوئی معتبر ہوئی حضور سے اسکو دو جہان مل گئے جس کی لو لگی حضور سے اڑتی دھول کا نصیب دیکھ کہکشاں بنی حضور سے آسؔ اہتمام ذکر و […]

اے شہ انبیاء سرورِ سروراں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں

بر ملا کہہ رہے ہیں زمیں و زماں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں نور تو سبب گھرانہ تیرا نور کا تو سہارا ہے لاچار و مجبور کا ہادی اِنس و جاں حامی بیکساں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں تو چلے تو فضائیں تیرے ساتھ ہوں بادلو ں کی گھٹائیں […]

لب کشائی کو اذنِ حضوری ملا چشمِ بے نور کو روشنی مل گئی

ہاتھ اٹھاوں میں اب کس دعا کے لیے انکی نسبت سے جب ہر خوشی مل گئی ذوق میرا عبادت میں ڈھلنے لگا زاویہ گفتگو کا بدلنے لگا ساعتیں میری پرکیف ہونے لگیں دھڑکنوں کو مری بندگی مل گئی ناز اپنے مقدر پہ آنے لگا ہر کوئی ناز میرے اٹھانے لگا دھل گیا آئینہ میرے کردار […]

رنگ لائی مرے دل کی ہر اک صدا لوٹنے زندگی کے خزینے چلا

میرے رب نے کیا مجھ کو منصب عطا میں مدینے چلا میں مدینے چلا میری مدت کی یہ آس پوری ہوئی رشک کرنے لگا مجھ پہ ہر آدمی ہونے والی ہے اب زندگی، زندگی سیکھنے زندگی کے قرینے چلا میرے گھر ملنے والوں کی یلغار ہے آج سب کو مری ذات سے پیار ہے آرزوؤں […]

ہر اک لب پہ نعت نبی کے ترانے ہر اک لب پہ صلِ علیٰ کی صدا ہے

ہمارے نبی جس میں تشریف لائے وہ رحمت کا پر نور دن آگیا ہے درودوں کے تحفے سلاموں کے ہدیے دعاؤں کے منظر عقیدت کے نعرے مقدس مقدس ہر اک سمت جلوے معطر معطر ہر اک سو فضا ہے عطاؤں کی بارش دعا کی گھڑی ہے ہر اک شخص کی آپ سے لو لگی ہے […]

اے جسم بے قرار ثنائے رسول سے

جوڑ اپنے دل کے تار ثنائے رسول سے ہر صبح پر وقار ثنائے رسول سے ہر شام خوش گوار ثنائے رسول سے بھٹکا ہے ساری عمر سرابوں کی چاہ میں جوڑ اب تو دل کے تار ثنائے رسول سے کیا جانے سانس کا ہو سفر کس مقام تک جی بھر کے کر لے پیار ثنائے […]

رات بھر چاندنی رقص کرتی رہی رات بھر آنکھ موتی لٹاتی رہی

رات بھر دل کی دنیا مہکتی رہی رات بھر یاد آقا کی آتی رہی ہر طرف نور ہی نور تھا جلوہ گر میں تو اپنی خبر سے بھی تھا بے خبر کتنا مسحور تھا شب کا پچھلا پہر صبح تک رات جادو جگاتی رہی میرے دامن میں تارے اترتے رہے زندگی میں مری رنگ بھرتے […]

ان کا ہی فکر ہو ان کا ہی ذکر ہو یہ وظیفہ رہے زندگی کے لیے

سوزِ عشق نبی میری میراث ہو کاش زندہ رہوں میں اسی کے لیے ان کے در سے مجھے سرفرازی ملے مال و اسباب سے بے نیازی ملے میں جیوں تو جیوں بس انہی کے لیے میں مروں تو مروں بس انہی کے لیے رشک کرتا رہے مجھ پہ سارا جہاں مجھ سے مانگیں پنہ وقت […]

یہ جو میری آنکھیں ہیں میرے رب کی جانب سے مصطفےٰ کا صدقہ ہیں

یہ جو میرے کپڑے ہیں جو چھنی ہے بی بی سے اس ردا کا صدقہ ہیں یہ جو میرے آنسو ہیں شام کے شہیدوں کی ہر دعا کا صدقہ ہیں ہونٹ اور زباں میری کربلا کے پیاسوں کی التجا کا صدقہ ہیں یہ جو دست و بازو ہیں مرتضیٰ کے بیٹے کی ہر وفا کا […]

سر جھکایا قلم نے جو قرطاس پر پھول اس کی زباں سے بکھرنے لگے

مدحتِ مصطفےٰ تیرا احسان ہے تجھ سے کیا کیا مقدر سنورنے لگے یہ تو ان کی عنایات کی بات ہے ورنہ کیا ہوں میں کیا میری اوقات ہے جس کا دنیا میں پرسان کوئی نہ تھا اس کے دامن میں تارے اترنے لگے یونہی مجھ پر کرم اپنا رکھنا سدا اے مرے چارہ گر اے […]