اے عمرِ رفتہ تیری شام و سحر میں کیا تھا

اک در میں کیا کشش تھی ، اک رہگذر میں کیا تھا کیوں دیکھ کر اسے ہم وقفِ الم ہوئے تھے اس دل کو کیا ہوا تھا ، اُس عشوہ گر میں کیا تھا فکر و نظر نے کھولے کتنے رموزِ ہستی لیکن کھلا نہ اس کی پہلی نظر میں کیا تھا آتے ہیں یاد […]