!آبرودار دربدر، سائیں

!آبرو دار دربدر، سائیں !ہے کٹھن ذیست کا سفر، سائیں مر نہ جاؤں میں بے قضا پل میں !تجھ سے ٹھہروں جو بے خبر سائیں اشہبِ وقت کب ٹھہرتا ہے !عمر بھی اتنی مختصر، سائیں ہم ادھر سے تو ہو لیے عاجز !اب بلاؤ کبھی اُدھر، سائیں زینؔ باقی گزارتا کیسے !راس آیا نہیں شہر، […]

میرے سارے موسم تم ہو

آج کسی کی زلفیں بھی تو سلجھی سلجھی سی لگتی ہیں آج مزاجِ یار میں دیکھو پہلے سی تلخی بھی نہیں ہے آج کسی کے ساتھ کی چاہت لفظ دعائیں مانگ رہے ہیں مجھ سے فون پہ جب کہتی ہے آج کے جیسا موسم ہو  نا آپ بہت ہی یاد آتے ہیں رِم جھم رِم […]

دل آپ کی خوشبو سے ہے آباد نبی جی

کرتے ہیں ہر اک درد سے آزاد نبی جی یہ جن و بشر، ماہ و مہر ، دور کی باتیں ذرّوں کی بھی سن لیتے ہیں فریاد نبی جی اک چشمِ کرم ہو تو کہیں داد بھی پاؤں ابتک ہوں فقط مصرعہء بے داد ، نبی جی تم حال صبا، در پہ مرا، رو کے […]

سوچتا ہوں جانے کیوں؟

بے قرار موسم میں کچھ اداس لمحوں میں زندگی کے ہاتھوں میں بے خودی کے گھیرے میں ہر گلی کی نکّر پر ہر ندی کنارے پر میری آنکھ سے بہتے آنسوؤں کے دھارے پر تیرے ساتھ رہنے کا شہر بھر کے چہروں کی سب حسین آنکھوں میں جھانک کر تری خاطر تجھ کو تکتے رہنے […]