قدم رکھتے تمہارے دل تڑپ گئے
یہ کوئی چال ہے ! بھونچال ہے میاں
معلیٰ
یہ کوئی چال ہے ! بھونچال ہے میاں
اک برائی ہے تو بس یہ ہے کہ مر جاتے ہیں
لیکن یہ جیسے پہلے تھے ویسے کہاں ہیں لوگ؟
خوش ہوئی وحشت غم جب رسن و دار ملے
’’نقشِ کہن‘‘کو دل سے مٹایا نہ جائے گا گزرے ہوئے دنوں کو بُھلایا نہ جائے گا
کر دیا کس کی صدا نے ہمہ تن گوش مجھے
جان ہی جائے تو جائے درد دل اک یہی ہے اب دوائے درد دل بھاگتی ہے دور جس سے موت بھی وہ بلا ہے یہ بلائے درد دل
دل سے لے کر منہ تلک امڈا ہوا اک درد ہے
تبدیل اپنے دل کی جگہ کر رہے ہیں ہم
یہ کـسی وقت ترے کام بھی آ جائے گی