محبت پیار کا موسم مبارک
جمالِ یار کا موسم مبارک خدا کا نُور ہرسُو ضو فشاں ہے جمال انوار کا موسم مبارک
معلیٰ
جمالِ یار کا موسم مبارک خدا کا نُور ہرسُو ضو فشاں ہے جمال انوار کا موسم مبارک
مرا دل دار ہے، میرا خدا ہے ہے عفو و درگزر جس کا وطیرہ ظفرؔ سرشار ہے، میرا خدا ہے
سرورِ روح و جاں اللہ اکبر ظفرؔ اک سانس بھی ایسے نہ لینا نہ ہو جس میں بیاں اللہ اکبر
پکاریں سبھی اِنس و جاں اللہ اللہ پڑھے ہر چمن گلستاں اللہ اللہ زمیں آسماں کہکشاں اللہ اللہ
مکرم ہے خدا میں کچھ نہیں ہوں حقیقت بس خدا باقی فسانے مُسلّم ہے خدا میں کچھ نہیں ہوں
وہی سب ناخداؤں کا خدا ہے، خدائے مصطفیٰ میرا خدا ہے خدا گرتے ہوؤں کو تھامتا ہے، خدا بے آسروں کا آسرا ہے خدا حاجت روا مشکل کشا ہے، خدائے مصطفیٰ میرا خدا ہے
بڑا محکم ہے رشتہ، اپنے بندوں سے خدا کا خدا انسانیت سے اِس قدر جو پیار کرتا ہے ظفرؔ اعجاز ہے یہ، عشقِ حبیب کِبریا کا
جلال کِبریا پیشِ نظر ہے ظفرؔ پر ہر نوازش ہے خدا کی خدا کی ہر عطا پیشِ نظر ہے
مجھے چشمِ بصیرت دے، مجھے نورِ بصر دے ترے گھر کی زیارت کی تمنا ہے مرے دل میں عطا کر عزم و ہمت اور خدارا بال و پر دے
عیاں ہر ایک ذرے میں ہے شانِ کبریائی کرو خدمت مریضوں، درد مندوں کی فقیروں کی یہی منشائے ربی ہے یہی ہے پارسائی