نبی کی نعت پڑھتا ہوں کہ ہے یہ دل کشی میری

سجائی آپ نے دار العمل میں زندگی میری محمد مصطفیٰ سے عشق میں اعزاز ہے مجھ کو مرے اللہ نے بیت اللہ میں لکھی حاضری میری مرے دل کی ہر اک دھڑکن میں دھڑکے یارسول اللہ صدا دل شاد ہو جو عاشقی ہے آپ کی میری میں کیا مانگوں مرے مولا مجھے بس ہے عطا […]

نعت گلزار مدینہ میں سناتے، جاتے

ہم بھی خوش بوئے محمد میں نہاتے جاتے در پہ محبوب کے کوثر کے تمنائی کو ہم بھی پیالے اُنہیں زم زم کے پلاتے جاتے کوئی مشکل تو نہیں تھا مرے محبوب خدا جلوہ گر ہوتے یہاں، عرش پہ آتے جاتے دل میں جلوے ہیں فروزاں ترے محبوب نبی پیاس آنکھوں کی مدینہ میں بجھاتے […]

نہیں ہے ارض وسما میں کوئی شریک خدا

نبی کے مثل جہاں میں جو ہے کوئی تو بتا خدا کا عرشِ معلی سجا ہے جنت سے جہاں کا حسن مدینے میں گنبد خضریٰ میں جانتا ہوں دیا جو مجھے خدا نے دیا درِ رسول سے مومن کو کیا نہیں ہے ملا دلوں میں عشق خدا سے دئیے ہوئے روشن جہاں کے بزم میں […]

وہ زندگی میں نظارے سحر کے دیکھتے ہیں

نبی کو دل میں جو اپنے اُتر کے دیکھتے ہیں نبی کے حسن اشارے میں اک حرارت ہے کہ دل میں آج بھی شق القمر کو دیکھتے ہیں چلے ہیں قافلے حج کے لیے خدا کے گھر چلو کہ ہم بھی ستارے سفر کے دیکھتے ہیں سنا ہے حمد و ثنا ہی سے دید ملتی […]

چلے آئے زمیں پر عرش سے جب مصطفیٰ میرے

دلوں میں زندگی کے رنگ نکھرے کیا خدا میرے مری ماں نے کہا بیٹے پڑھو، صلیِ علیٰ جب تو تصور نے نبی کی شان دیکھی دلربا میرے گئے تھے عرش پہ ملنے کو خالق سے وہ لمحوں میں جہانوں میں کہاں کوئی نبی کی شان کا میرے محمد مصطفیٰ صدقے تیرے بس ہے دعا میری […]

کل بھی تھا ہوں آج بھی ہوں گا بھی آئندہ فقیر

مصطفیٰ سے عشق میں ہوں خوب تابندہ فقیر مصطفیٰ سے عشق میں دیکھو مرا ایمان تُو حشر میں بھی دیکھتا ہوں گا میں گل شندہ فقیر اے خدا!دکھ دے مجھے لیکن ذرا یہ دیکھنا میں نبی تیرا نہیں، بندوں میں ہوں بندہ فقیر کیوں مرے دل کی دعا آئے پلٹ کر عرش سے پیر کامل […]

کیا خوب مدینہ کے گلستاں میں پھرے تھا

محبوب کے جلوؤں کے چراغاں میں پھرے تھا پہچان لیا خود کو محمد کی بدولت پہلے تو بس اک صورت انساں میں پھرے تھا کیا عشق فروزاں تھا مرے آلِ نبی میں کیا نورِ نبی خونِ شہیداں میں پھرے تھا بس ایک اشارے پہ بدن چاک ہوا وہ کیا عشق کا جذبہ مہ تاباں میں […]

ہیں سرپہ مرے احمد مشکل کشا کے ہاتھ

دیکھے تو مجھ کو نار جہنم لگا کے ہاتھ لب پر مرے درود محمد ہو اُس گھڑی زنجیر زندگی کی جو کھولے قضا کے ہاتھ شبنم گلوں پہ جیسے مدینہ میں ہوں نبی میرے بدن کو جب سے لگے ہیں صبا کے ہاتھ نقش و نگار، حسن، نظارے بدل گئے جب سے لگے جہان کو […]

ہے حبیب رب کا مرا نبی وہ جہانِ جشن میں روشنی

پڑھوں نعت کیوں نہ میں شان کی، ہے حبیب رب کا مرا نبی ہمیں علم تھا کوئی ہے خدا، لاشریک ہے نہیں علم تھا ہمیں آپ ہی نے بتا دیا، ہے کریم لائق بندگی بس اک آپ تھے تو کوئی نہ تھا، کوئی تھا تو بس اک خدا ہی تھا وہ محب تھے آپ حبیب […]