انؑ کی رحمت دلیل ہو جائے

ان کی رحمت دلیل ہو جائے عشق میرا وکیل ہو جائے کاش آ جائے موت طیبہ میں یہ رفاقت طویل ہو جائے ان کے دیدار کی تمنّا میں آنکھ رو رو کے جھیل ہو جائے گر ملے آپ کی رضا مجھ کو آخرت بھی جمیل ہو جائے ذکرِ احمد کو حرزِ جاں کر لو فکر […]

کرم کو طیبہ کے رستے میں لکھ دیا جائے

نبی کے نام کو سینے میں لکھ دیا جائے سکونِ دل مرے حصے میں لکھ دیا جائے نبی کی نعت کو شجرے میں لکھ دیا جائے نبی کریم کی مدحت لکھے قلم میرا اسے نصیب کے نقشے میں لکھ دیا جائے تمام عمر ثنائے حضور میں گزرے یہی حیات کے قصے میں لکھ دیا جائے […]

میں نامِ محمد لیے جا رہا ہوں

محبّت انہی سے کیے جا رہا ہوں چراغِ عقیدت کو دل میں جلا کر انہی کی میں مدحت لکھے جا رہا ہوں انہی کا کرم ہے جو مشکل نہیں ہے تبھی ہر مرض سے بچے جا رہا ہوں جو مانے نہ آقا کو ختمِ رسولاں میں بس اس سے نفرت کیے جا رہا ہوں مدینے […]

جس کو بھی میرے نبی سے کوئی نسبت ہو گی

اس کی قسمت میں بھلا کیسے نہ جنت ہو گی اس کو ہے خوف لحد کا نہ ہی ڈر محشر کا جس کے دامان میں آقا کی محبّت ہو گی جب نکیرین لحد میں کریں گے مجھ سے سوال لب پہ میرے شہِ ابرار کی مدحت ہو گی غیر ممکن ہے کہ سرکار ہوں راضی […]

نہیں ہے کوئی برابر نبی کے پیکر کے

یہ چاند تارے ہیں خیرات سب اسی در کے لبوں پہ میرے یہی ہے دعا ہر اک لمحہ نبی کے ہاتھوں سے مل جائیں جام کوثر کے ہوا ہے جن پہ کرم آپ کا مرے آقا قدم زمانے میں رکھتے نہیں ہیں وہ ڈر کے یہ رحمتوں کے خزینے ہیں لُوٹ لو بڑھ کر کہ […]

کرے مدحت نبی کی جو زباں سے

ہو رحمت اس پہ نازل آسماں سے مصائب کی نہیں ہے فکر ہم کو ملی ہے خیر ان کے آستاں سے کروں گا ناز میں اپنے نبی پر بچایا مجھ کو ہے بارِ گراں سے قیامت میں پکاریں گے یہی سب شفاعت ہو گی بس سب کی یہاں سے بلا لیں آقا زاہدؔ کو مدینے […]

فراقِ طیبہ میں کیسے ملے قرار مجھے

ہمیشہ رکھتا ہے غمگین و سوگوار مجھے کرم کی ایک نظر کیجئے مری جانب حضور آپ سے حاصل ہے اعتبار مجھے زمین وعرش پہ فرما چکے ہیں جب اپنا بروزِ حشر بھی کرنا ہے انتظار مجھے مرے لبوں سے فقط ایک ہی دعا نکلے خدا دکھائے سدا آپ کا دیار مجھے ہوں بے قرار میں […]

مل گئی آپ کو امامتِ کُل

آپ ہیں مالکِ سیادتِ کُل در سے خالی نہ جائے کوئی گدا رب نے تفویض کی وہ نعمتِ کُل تذکرہ آپ کا زباں پر ہے اس کو کہتا ہوں میں عنایتِ کُل دشمنوں کو بھی مل گئی رحمت آ گئی لب پہ جب لطافتِ کُل شان ان کی بیاں کرے زاہدؔ جن کو بخشی ھے […]

شہرِ نبی کے ذکر کا فیضان دیکھیے

طیبہ بلا لیا ہے یہ احسان دیکھیے ان کی عطا سے نعت کی توفیق مل گئی روزِ جزا کے واسطے سامان دیکھیے عظمت کے آسماں پہ نہیں کوئی آپ سا مدحت رقم ہے آپ کی قرآن دیکھیے امت کے عاصیوں کو رکھا یاد عرش پر امت کا غم اٹھائے یہ مہمان دیکھیے موسیٰ کا اوج […]

اک ترے در سے بھرا ہر اک پیالہ نور کا

بھیک تیرے نام کی ہے استعارہ نور کا ہو گئی کافور ظلمت آمدِ سرکار سے کیا مبارک آنا ہے عالم میں آنا نور کا چاند جھک جائے کبھی سورج پلٹ آئے شہا آپ کے تابع ہے گویا ہر کھلونا نور کا رفعتِ روح الامیں کی حد جہاں پر ختم تھی اس مقامِ سد رہ سے […]