خوش بخت ہوں کہ لب پہ محمد کا نام ہے

اس واسطے لبوں پہ ثنا صبح و شام ہے قلب و نظر کو میرے یہی بات دے سکوں ان کی عطا سے ہاتھ میں کوثر کا جام ہے اقرا کے لفظ سے یہ کھلا راز دہر میں اے حاملِ کتاب تو سب کا امام ہے جس کی نظر میں آپ کی ناموس کچھ نہیں اس […]

مانتا دل سے ہوں میں تیری ہی وحدت یا رب

مجھ پہ ہو جائے کرم اور عنایت یا رب آسرا کون ہے اک تیرے سوا ہم سب کا اپنے بندوں کی تو کرتا ہے کفالت یا رب یہ زمیں ،چاند ستارے یہ فلک اور بادل میں نے ان سب ہی میں پائی تری قدرت یا رب مجھ کو دنیا کی نہیں چاہیے دولت کچھ بھی […]

ان کے جمال کی کوئی کیا تاب لا سکے

شمس و قمر بھی جن کے مقابل نہ آ سکے درجے میں کم نہیں ہے کوئی بھی نبی مگر ان سا مقام انبیا سارے نہ پا سکے دشنام کے جواب میں دیتے ہیں جو دعا شیریں مقال ایسا نہ دنیا دکھا سکے کوئی حسیں نہیں ہے کہ جیسے ہیں مصطفےٰ ان کا نہ حسن آنکھ […]

بے قراری گلے لگاتے ہوئے

ہجرِ طیبہ میں بلبلاتے ہوئے شہرِ طیبہ سے لوٹ آتے ہوئے اشک آنکھوں میں جھلملاتے ہوئے ایک رونق ہے میرے چہرے پر نعت سرکار کی سناتے ہوئے فکرِ طیبہ کا کیف کیا کہنا شعر مدحت کے گنگناتے ہوئے یہ ہمارا ہے خلد اس کی ہے آپ فرمائیں مسکراتے ہوئے بے سکونی سکون سے بدلی دل […]

دھوم ہے دونوں جہاں میں احمدِ مختار کی

نعمتِ کبریٰ ولادت ہے شہ ِ ابرار کی مل گئی تسکین کی دولت اسی لمحے مجھے جس گھڑی قلب و نظر نے مدحتِ سرکار کی مرتبہ سب سے جدا ہے انبیا میں آپ کا شان اعلیٰ کیوں نہ ہو نبیوں کے اس سردار کی چاند ٹکڑوں میں بٹا سورج پلٹ کے آ گیا کس قدر […]

ذکرِ سرکار انگبیں میرا

نعتِ سرور سے دل حسیں میرا میں کسی در پہ کیوں بھلا جاؤں جب مدینے کا ہے مکیں میرا خلد میں بھی بنائیے بَردہ اس جہاں میں ہے دل حزیں میرا جب سجایا درود کو لب پر ہو گیا لہجہ دل نشیں میرا جب سے واپس ہوا مدینے سے تب سے دل لگ رہا نہیں […]

روشنی دل میں وہ سمو لے گا

یا نبی یا نبی جو بولے گا وُہ جہاں میں بھٹک نہیں سکتا آپ کا دل سے جو بھی ہو لے گا دید اُن کی اُسے مُیسّر ہو آنسوؤں سے جو دل بھگو لے گا وہ بلائیں گے پھر مدینے میں ان کی فرقت میں جو بھی رولے گا دیکھ لے جو بھی گنبدِ خضری […]

میں کبھی آقا کی رفعت کبھی عظمت لکھوں

مُلکِ دارین پہ ان کی ہی حکومت لکھوں کس لیے خوف کروں حشر کے دن کا اے دل دل کی دنیا پہ اگر ان کی شفاعت لکھوں مجھ کو اعزاز یہ حاصل ہے کہ مدحت ہی کہوں اس کو سرکارِ مدینہ کی عنایت لکھوں کوئی خالی نہ گیا در سے کبھی بھی سائل!!! اس کو […]

کسی کا ذکر کروں کیوں میں شاعری کے لیے

نبی کا ذکر ضروری ہے زندگی کے لیے حضور آپ کی رحمت بھری نظر ہو پھر تڑپ رہا ہے یہ روضے کی حاضری کے لیے سخن کا حسن غزل کو نہ جانیے گا کبھی نبی کی نعت ہی بہتر ہے تازگی کے لیے حضور آپ کی مدحت کے فیض سے جانا ثنائے پاک ضروری ہے […]

جل گیا ایک عقیدت کا دیا نعت ہوئی

ہو گئی مجھ پہ جو آقا کی عطا نعت ہوئی لفظ و معنیٰ میں الجھنے سے ہمیں کیا مطلب جس گھڑی نام شہِ دیں کا لیا نعت ہوئی انبیاء کرتے ہیں اقرار تِرا مِیرِ اُمم میں نے جب معنئ "میثاق” پڑھا، نعت ہوئی حشر میں پاس مرے غم نہ کوئی آئے گا لب سے میرےجو […]