طوبےٰ میں جو سب سے اونچی نازک سیدھی نکلی شاخ

مانگوں نعت نبی لکھنے کو روح قدس سے ایسی شاخ مولیٰ گلبن رحمت زہرا سبطین اس کی کلیاں پھول صدیق و فاروق و عثماں حیدر ہر اک اس کی شاخ شاخ قامت شہ میں زلف و چشم و رخسار و لب ہیں سنبل نرگس گل پنکھڑیاں قدرت کی کیا پھولی شاخ اپنے ان باغوں کا […]

گزرے جس راہ سے وہ سیدِ والا ہو کر

رہ گئی ساری زمیں عنبرِ سارا ہو کر رخِ انور کی تجلی جو قمر نے دیکھی رہ گیا بوسہ وہ نقشِ کفِ پا ہو کر وائے محرومیِ قسمت کہ میں پھر اب کی برس رہ گیا ہمرہِ زوّارِ مدینہ ہو کر چمنِ طیبہ ہے وہ باغ کہ مرغ ِ سدرہ برسوں چہکے ہیں جہاں بلبلِ […]

جوبنوں پر ہے بہار چمن آرائی دوست

خلد کا نام نہ لے بلبل شیدائی دوست تھک کے بیٹھے تو درِ دل پہ تمنائی دوست کون سے گھر کا اجالا نہیں زیبائی دوست عرصہ ءِ حشر کجا موقف محمود کجا ساز ہنگاموں سے رکھتے نہیں یکتائی دوست مہر کس منہ سے جلو داری ءِ جاناں کرتا سایہ کے نام سے بیزار ہے یکتائی […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]

تاب مرآت سحر گرد بیابان عرب

غازہ روئے قمر دود چراغان عرب اللہ اللہ بہار چمنستان عرب پاک ہیں لوث خزاں سے گل و ریحان عرب جوشش ابر سے خون گل فردوس کرے چھیڑ دے رگ کو اگر خار بیابان عرب تشنہ ءِ نہر جناں ہر عربی و عجمی لب ہر نہر جناں تشنہ ءِ نیسان عرب طوق غم آپ ہوائے […]

نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا

ساتھ ہی منشیِ رحمت کا قلم دان گیا لے خبر جلد کہ غیروں کی طرف دھیان گیا میرے مولیٰ مرے آقا ترے قربان گیا آہ وہ آنکھ کہ ناکام تمنا ہی رہی ہائے وہ دل جو ترے در سے پُر ارمان گیا دل ہے وہ دل جو تری یاد سے معمور رہا للہ الحمد میں […]

خراب حال کیا دل کو پُر ملال کیا

تمہارے کوچہ سے رخصت کیا نہال کیا نہ روئے گل ابھی دیکھا نہ بوئے گل سونگھی قضا نے لا کے قفس میں شکستہ بال کیا وہ دل کہ خوں شدہ ارماں تھے جس میں مل ڈالا فغاں کہ گور شہیداں کو پائمال کیا یہ رائے کیا تھی وہاں سے پلٹنے کی اے نفس ستم گر […]

سنتے ہیں کہ محشر میں صرف اُن کی رسائی ہے

گر اُن کی رسائی ہے لو جب تو بن آئی ہے مچلا ہے کہ رحمت نے امّید بندھائی ہے کیا بات تِری مجرم کیا بات بنائی ہے سب نے صفِ محشر للکار دیا ہم کو اے بے کسوں کے آقا! اب تیری دہائی ہے یوں تو سب اُنھیں کا ہے پر دل کی اگر پوچھو […]

شور مہِ نو سن کر تجھ تک میں دواں آیا

ساقی میں ترے صدقے مے دے رمضاں آیا اس گل کے سوا ہر پھول با گوش گراں آیا دیکھے ہی گی اے بلبل جب وقت فغاں آیا جب بام تجلی پر وہ نیر جاں آیا سر تھا جو گرا جھک کر دل تھا جو تپاں آیا جنت کو حرم سمجھا آتے تو یہاں آیا اب […]

نہ آسمان کو یوں سر کشیدہ ہونا تھا

حضور خاک مدینہ خمیدہ ہونا تھا اگر گلوں کو خزاں نا رسیدہ ہونا تھا کنار خار مدینہ دمیدہ ہونا تھا حضور ان کے خلافِ ادب تھی بے تابی مری امید تجھے آرمیدہ ہونا تھا نظارہ خاک مدینہ کا اور تیری آنکھ نہ اس قدر بھی قمر شوخ دیدہ ہونا تھا کنار خاک مدینہ میں راحتیں […]