لطف ان کا عام ہو ہی جائے گا

شاد ہر ناکام ہو ہی جائے گا جان دے دو وعدہ ءِ دیدار پر نقد اپنا دام ہو ہی جائے گا شاد ہے فردوس یعنی ایک دن قسمت خدام ہو ہی جائے گا یاد رہ جائیں گی یہ بے باکیاں نفس تو تو رام ہو ہی جائے گا بے نشانوں کا نشاں مٹتا نہیں مٹتے […]

عشق مولیٰ میں ہو خوں بار کنارِ دامن

یا خدا جلد کہیں آئے بہارِ دامن بہہ چلی آنکھ بھی اشکوں کی طرح دامن پر کہ نہیں تار نظر جز دو سہ تارِ دامن اشک برساؤں چلے کوچہ ءِ جاناں سے نسیم یا خدا جلد کہیں نکلے بخارِ دامن دل شدوں کا یہ ہوا دامنِ اطہر پہ ہجوم بیدل آباد ہوا نام دیارِ دامن […]

عارضِ شمس و قمر سے بھی ہیں انور ایڑیاں

عرش کی آنکھوں کے تارے ہیں وہ خوشتر ایڑیاں جابجا پرتو فگن ہیں آسماں پر ایڑیاں دن کو ہیں خورشید، شب کو ماہ و اختر ایڑیاں نجم گردوں تو نظر آتے ہیں چھوٹے اور وہ پاؤں عرش پر پھر کیوں نہ ہوں محسوس لاغر ایڑیاں دب کے زیرِ پا نہ گنجایش سمانے کو رہی بن […]

بندہ ملنے کو قریب حضرت قادر گیا

لمعہءِ باطن میں گمنے جلوہءِ ظاہر گیا تیری مرضی پا گیا سورج پھرا الٹے قدم تیری انگلی اٹھ گئی مہ کا کلیجا چر گیا بڑھ چلی تیری ضیا اندھیر عالم سے گھٹا کھل گیا گیسو ترا رحمت کا بادل گھر گیا بندھ گئی ہوا سا وہ میں خاک اڑنے لگی بڑھ چلی تیری ضیا آتش […]

لم یات نظیرک فی نظر، مثل تو نہ شد پیدا جانا

جگ راج کو تاج تو رے سر سو ہے ، تجھ کو شہ دوسرا جانا البحر علا والمود طغےٰ ، من بیکش و طوفاں ہوشربا منجدھار میں ہوں بگڑی ہے ہوا، موری نیّا پار لگا جانا یا شمس نظرت الیٰ لیلی ، چو بطیبہ رسی عرضے بکنی توری جوت کی جھلمل جگ میں رچی، مری […]

مصطفیٰ خیرُ الوریٰ ہو

سَرورِ ہر دو سَرا ہو اپنے اچھوں کا تَصَدُّق ہم بدوں کو بھی نباہو کس کے پھر ہوکر رہیں ہم گر تمھیں ہم کو نہ چاہو بَد ہنسیں تم اُن کی خاطر رات بھر رو و کراہو بد کریں ہر دم بُرائی تم کہو اُن کا بھلا ہو ہم وہی ناشستہ رُو ہیں تم وہی […]

مصطفی جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام

شمعِ بزمِ ہدایت پہ لاکھوں سلام مِہرِ چرخِ نبوت پہ روشن دُرود گلِ باغِ رسالت پہ لاکھوں سلام شہرِ یارِ ارم تاج دارِ حرم نوبہارِ شفاعت پہ لاکھوں سلام شبِ اسرا کے دولہا پہ دائم دُرود نوشۂ بزمِ جنّت پہ لاکھوں سلام عرش کی زیب و زینت پہ عرشی دُرود فرش کی طیب و نُزہت […]

انبیا کو بھی اجل آنی ہے

مگر ایسی کہ فقط آنی ہے پھر اُسی آن کے بعد اُن کی حیات مثل سابق وہی جسمانی ہے روح تو سب کی ہے زندہ ان کا جسم پر نور بھی روحانی ہے اوروں کی روح ہو کتنی ہی لطیف اُن کے اجسام کی کب ثانی ہے پاؤں جس خاک پہ رکھ دیں وہ بھی […]

لحد میں عشقِ رُخِ شہ کا داغ لے کے چلے

اندھیری رات سُنی تھی چراغ لے کے چلے ترے غلاموں کا نقشِ قدم ہے راہِ خدا وہ کیا بہک سکے جو یہ سراغ لے کے چلے جنان بنے گی محبّانِ چار یار کی قبر جو اپنے سینہ میں یہ چار باغ لے کے چلے گئے ، زیارتِ در کی ، صدر آہ واپس آئے نظر […]

وہی رب ہے جس نے تجھ کو ہمہ تن کرم بنایا

ہمیں بھیک مانگنے کو ترا آستاں بتایا تجھے حمد ہے خدایا تمہیں حاکم برا تمہیں قاسم عطایا تمہیں دافع بلایا تمہیں شافع خطایا کوئی تم سا کون آیا وہ کنواری پاک مریم وہ نَفَخْتُ فیہ کادم ہے عجب نشانِ اعظم مگر آمنہ کا جایا وہی سب سے افضل آیا یہی بولے سدرہ والے چمن جہاں […]