اگر دل میں شہنشاہِ مدینہ کی محبت ہے
یہی ایمان کا مقصود ہے اور راہِ جنت ہے دِلوں کو اپنے اُن کی یاد سے معمور تم رکھنا سکونِ زندگانی ذِکرِ آقا کی بدولت ہے ہجومِ ابتلاء و غم اگرچہ ہے تو کیا پروا مرے احوال سے شاہِ زمن کو واقفیت ہے مُزیّن اُن کی سیرت سے کرو تم زندگی اِس میں نجات و […]