افکار پہ پڑتی نہیں ادبار کی چھایا
جب سے ہے تری نعت میں لفظوں کو سجایا ہر شخص کا ہے اپنا نسَب ، اپنا نصیبہ میں نے تو ترا نام لیا ، نام کمایا محتاج ہے اِک چشمِ عنایت کی سرِ حشر اے شافعِ محشر ! یہ مری فردِ خطایا خواہش سے فزوں تر ہے یدِ خیرِ معلیٰ حاجت سے بھی دیتا […]