سیاہ بستی سے جب محبت کی کھوج میں گھڑ سوار آئیں
سیاہ بستی سے جب محبت کی کھوج میں گُھڑ سوار آئیں تمہیں تمہاری قسم ، مری آخری نشانی چُھپائے رکھنا
معلیٰ
سیاہ بستی سے جب محبت کی کھوج میں گُھڑ سوار آئیں تمہیں تمہاری قسم ، مری آخری نشانی چُھپائے رکھنا
پرندے اُڑ گئے، پھولوں پہ اُن کے سائے باقی ہیں
محبت ، میم حے بے تے ، محبت
پھر تری یاد نے سمجھایا کہ چل جانے دے
محبت بیٹھے بیٹھے ڈر گئی ہے
مجھے لگتا تھا حیرت مر گئی ہے
تمہاری یاد بھی تُم پر گئی ہے
میں کیا بتاؤں تجھے یار! تُو تو جانتا ہے
وہ کم نُما نظر آتا ہے بار بار کہاں
پڑھنا پڑی نمازِ محبت شروع سے