مطلعِ نعت ہے سب زورِ بیاں ہے خاموش

دل دھڑکتا ہی نہیں اور زباں ہے خاموش نامۂ زیست خسارہ ہی خسارہ تھا مگر روبرو آپ کے ہر ایک زیاں ہے خاموش جوشِ رحمت ہے نرالا سرِ محشر ان کا جائے وحشت میں جہاں جسمِ اماں ہے خاموش جب سے دیکھا ہے ترے گنبدِ اخضر کو شہا آنکھ پتھرا سی گئی سارا سماں ہے […]

حمد و ثنائے ربّ تعالیٰ سدا کروں

یعنی خدا کا ذکر ہمیشہ کیا کروں شانِ خدائے پاک کروں تا ابد بیاں وقتِ اجل بھی اپنے خدا کی ثنا کروں رکھوں جبیں کو نورِ عبادت سے تابناک سجدہ حضورِ مالکِ ارض و سما کروں دیتا ہے جب خدا مجھے مانگے بغیر ہی پھر کیوں نہ اسکا شکر ہمیشہ ادا کروں روزِ جزا ہو […]