بس بہت ہو گئے نیلام، چلو لوٹ چلو
اتنے ارزاں نہ کرو دام، چلو لوٹ چلو نہ مداوا ہے کہیں جن کا، نہ امیدِ قرار ہر جگہ ہیں وہی آلام، چلو لوٹ چلو معتبر ہوتی نہیں راہ میں گزری ہوئی رات اس سے پہلے کہ ڈھلے شام، چلو لوٹ چلو ماہِ نخشب سے یہ چہرے ہیں نظر کا دھوکا چاند اصلی ہے سرِ […]
