اُجلی ردائے عکس کو میلا کہیں گے لوگ
آئینہ مت دکھائیے، جھوٹا کہیں گے لوگ شاخیں گرا رہے ہیں مگر سوچتے نہیں پھر کس شجر کی چھاؤں کو سایہ کہیں گے لوگ واقف ہیں رہبروں سے یہ عادی سراب کے دریا دکھائیے گا تو صحرا کہیں گے لوگ شہرت کی روشنی میں مسلسل اُچھالئے پتھر کو آسمان کا تارا کہیں گے لوگ آغازِ […]
