جنگ اندھیرے سے بادِ برہم تک
ہے چراغوں کی آخری دم تک آدمی پر نجانے کیا گزری ابنِ آدم سے ابنِ درہم تک تم مسیحا کی بات کرتے ہو؟ ابھی خالص نہیں ہے مرہم تک معجزہ دیکھئے توکل کا ریگِ صحرا سے آبِ زمزم تک داستاں ہے شگفتنِ دل کی خندۂ گل سے اشکِ شبنم تک اک سفر ہے کہ طے […]