خداوندا! نگہ، رحمت خدارا

عطا کُن عشقِ احمد بے نوا را خدا کی یاد میرے دلنشیں ہے خدا کی یاد ہے دلکش دلآرا خدایا وصل کی نعمت عطا کر نہیں اب ہجر کی دوری گوارا خدا کا ذکر، محبوبِ خدا کا خدا نے میری نس نس میں اُتارا وہی چارا گرِ بے چارگاں ہے وہی حامی و ناصر ہے […]

خداوندا! ہمیں صدق و صفا دے

مروّت، حلم دے، صبر و رضا دے تو محروموں کو بھی خوشیاں عطا کر مریضوں کو مرے مولا شفا دے سِکھا مہر و وفا، اہلِ جفا کو جو شیطاں ہیں انھیں انساں بنا دے دلوں کے بھید تو سب جانتا ہے تُو سنتا ہے اگر کوئی صدا دے ہمیں توفیق دے حمد و ثنا کی […]

مرا عشق و عرفاں، مرا دین و ایماں، محبت نبی کی عبادت خدا کی

مرے دل کا ارماں، مرے دُکھ کا درماں، محبت نبی کی عبادت خدا کی یہ ارشاد ہے انبیا اولیا کا، یہی قول مردانِ صدق و صفا کا حدیثِ نبی ہے یہی درسِ قراں، محبت نبی کی عبادت خدا کی خدا سے بعجز و ادب مانگتے ہیں، اُٹھائے ہیں دستِ طلب مانگتے ہیں سدا مانگتے ہیں […]

یہی فرمانِ محبوبِ خدا ہے

خدا معبود ہے، حاجت روا ہے خدا خالق ہے، مالک ہے، قوی ہے وہی قیّوم، دائم ہے، سدا ہے خدا لاثانی و بے مثل، یکتا وہ واحد، منفرد، سب سے جدا ہے خدا روزی رسانِ عالمیں ہے ہر اک نعمت وہی کرتا عطا ہے خدا کی عظمتوں کے ہیں مظاہر سمندر، کوہ و بن، صحرا، […]

خدائے پاک ربُّ العالمیں ہے، خدا بندے کی شہ رگ سے قریں ہے

خدا موجود ہر جا، ہر کہیں ہے، خدا بندے کی شہ رگ سے قریں ہے خدا ہی خانۂ دل میں نہاں ہے، خدا کے ذکر سے مسرور جاں ہے خدا کے نور سے روشن جبیں ہے، خدا بندے کی شہ رگ سے قریں ہے خدا ہے بے سہاروں کا سہارا، خدا ہے حامی و ناصر […]

خداوندا! مرا دل شاد کر دے

مصائب سے مجھے آزاد کر دے مرے ویرانۂ قلبِ حزیں کو تُو اپنی یاد سے آباد کر دے رہائی تُو دلا بے بال و پر کو کہیں صیاد نہ برباد کر دے میں لاغر ہوں نحیف و ناتواں ہوں خدایا تُو مری امداد کر دے خدا سنتا ہے کرتا ہے مداوا کوئی مجبور جب فریاد […]

شعور و آگہی، فکر و نظر دے

خداوندا مجھے اپنی خبر دے تری رحمت کے بادل کھل کے برسیں مری آہوں، دعاؤں میں اثر دے ہیں جن پر کوہِ غم ٹوٹے خدایا کرم کی اک نظر اُن پر بھی کر دے خداوندا حرم تک میں بھی جاؤں عطا کر بال و پر، اذنِ سفر دے ترے محبوب کے در کا گدا ہوں […]

ادب سے سر جھکا، بیٹھے ہوئے ہیں

حضورِ کبریا بیٹھے ہوئے ہیں خدا کے رُوبرو بندے خدا کے بفیضِ مصطفیٰ بیٹھے ہوئے ہیں خدا کے ساتھ ہی معراج کی شب حبیبِ کبریا بیٹھے ہوئے ہیں یہاں سب انبیا و اولیا بھی اُٹھا دستِ دعا بیٹھے ہوئے ہیں وہ مجذوب و قلندر سر بکف ہیں جو عاشق با خدا بیٹھے ہوئے ہیں شہیدوں […]

ترا لطف و کرم بے انتہا ہے

تُو مخلوقات کا حاجت روا ہے مرا تیرے سوا کوئی نہیں ہے مجھے تیرے کرم کا آسرا ہے عبث ڈھونڈا کیا دیر و حرم میں خدا میرے دل و جاں میں بسا ہے کرے نامِ خدا دل میں چراغاں مرے کانوں میں بھی رس گھولتا ہے جو نیکی کر تو دریا میں بہا دے تو […]

جلالِ کبریا پیشِ نظر ہے

جمالِ مصطفی پیشِ نظر ہے خُدا کا ہے بڑا احسان مُجھ پر محمد، باخُدا، پیشِ نظر ہے خُدا کی عظمتوں کا، رفعتوں کا عظیم اک سلسلہ پیشِ نظر ہے خُدا کے لُطف کا، جُود و سخا کا کرم کا مرحلہ پیشِ نظر ہے خُدا کے گھر کی جانب جو رواں ہے وہ سِیدھا راستا پیشِ […]