عشق و محبت کی تفسیر

’یک در گیر و محکم گیر‘​​ فخرِ رسولاں، شانِ یزداں ہادیِ انساں، بدرِ منیر اُن کی سیرت، مہر سراپا اُن کی باتیں پُر تاثیر اُن کی گلیوں کا میں راہی اُن کی ڈگر کا میں رہگیر قلب و نظر میں، میری جاں میں میرے آقا کی تصویر اُن کے رُخِ روشن کے مقابل مدھم مدھم […]

عیاں تر ہے جلالِ کبریائی

فزوں تر ہے جمالِ مصطفائی وہ محبوبِ خُدا، محبوبِ اُمت خُدا بھی اُن کا ہے، اُن کی خُدائی خُدا کی حمد جاری ہر زماں میں مری سرکار کی مدح سرائی سدا ہوتی ہے مخلوقِ خُدا کی درِ سرکار سے حاجت روائی حضوری ہو عطا آقا خُدارا حضور اب ختم ہو دُوری، جدائی عطا مجھ کو […]

غریب ہوں میں، حبیبِ خُدا غریب نواز

غریب ہوں میں، حبیبِ خُدا غریب نوازگدائے در میں، درِ مصطفی غریب نواز درِ حضور کی نسبت سے ہی میں زندہ ہوں وسیلہ آپ، مرا آسرا، غریب نواز حضور بندہ نواز و غریب پرور ہیں ہیں بے نواؤں کے حاجت روا، غریب نواز سکونِ قلب وہ دیتے ہیں دل گرفتوں کو ہیں دل نواز بہت […]

مانگنا اُن سے شمس و قمر مانگنا

خاکپائے شفا، سنگِ در مانگنا مانگنا ربِّ اکبر سے ہر اِک دعا آپ سے ہر دُعا میں اثر مانگنا مانگنا عجز سے، سوز سے، درد سے دیں گے خیرات خیر البشر، مانگنا مانگنا ہر گھڑی پیار سرکار سے دردِ دِل مانگنا، چشمِ تر مانگنا مانگنا آپ سے صرف عشق آپ کا رات دِن ہو کہ […]

مجسم نور، شاہِ مُرسلیں ہے

نہیں ہے، کوئی اُن جیسا نہیں ہے جہاں حمدِ خُدا، نعتِ نبی ہو وہیں آقا مرا مسند نشیں ہے اِدھر عُشاق کے دِل میں قدم ہے اُدھر زیرِ قدم عرشِ بریں ہے سلامی کو ملائک آ رہے ہیں وہاں دربان بھی روح الامیں ہے جسے کوتاہ نظری کا قلق تھا جمالِ دید سے وہ دُور […]

مری جاں سے قریں میرا خُدا ہے

مرے دل میں جمالِ مصطفی ہے خُدا کی حمد کا، نعتِ نبی کا یہی بس ایک میرا مشغلہ ہے مزیّن آپ کے نقشِ قدم سے ہے یہ عرشِ بریں یا دل مرا ہے میں اُن کے دلکشا فرمان لکھوں خُدا جن کی زباں سے بولتا ہے زیارت خواب میں جب آپ کی ہو لرزتا ہے […]

مرے آقا کرم یہ فرمائیں

اِک جھلک خواب ہی میں دکھلائیں جو مدینہ پہنچ نہیں پاتے دیدہ و دِل میں اُن کے آ جائیں ہجر میں جن کی عمر گزری ہے اُن کو در پر حضور بلوائیں سبز گنبد کی ٹھنڈی چھاؤں میں تشنہ لب، تشنہ کام سستائیں نعمتیں جو نہ دسترس میں ہوں آپ کے در سے نعمتیں پائیں […]

مرے سینے میں ہلچل سی مچی ہے

مرے آقا کی آمد کی گھڑی ہے مری آنکھیں بچھی ہیں اُن کے در پر دل و جاں میں عجب سی بے کلی ہے قدم رکھتے ہیں میرے دل میں آقا مرا دل بھی مدینہ کی گلی ہے مری سرکار کے نقشِ قدم سے مرے تاریک دل میں روشنی ہے درِ اقدس پہ ہوں میں […]

مرے محبوب، محبوبِ زماں ہیں

وہ محبوبِ خدا ہیں، بے گماں ہیں حبیبِ کبریا، عظمت نشاں ہیں وہ ربّ العالمیں کے ترجماں ہیں اُنھی کے دم سے تابندہ جہاں ہیں درخشندہ سبھی کون و مکاں ہیں وہی چارہ گرِ بے چارگاں ہیں مسیحائے ہمہ خستہ دِلاں ہیں وہی جو دلربائے عاشقاں ہیں وہی حاجت روائے بے کساں ہیں وہی جو […]

مرے محبوب، محبوبِ خُدا ہیں

مرے آقا، امام الانبیا ہیں حبیبِ کبریا، خیر البشر ہیں جنابِ فاطمہؓ خیر النساء ہیں سراپا روشنی، نورِ مجسم وہی شمس الضحیٰ، بدرالدجیٰ ہیں وہی جو رحمۃ اللعالمیں ہیں وہی نورالہدیٰ، خیر الوریٰ ہیں جو محروموں میں خوشیاں بانٹتے ہیں وہی بے آسروں کا آسرا ہیں سخی ایسے، کوئی جتنا بھی مانگے فزوں تر، بیش […]