نعتِ حضورِ پاک علیہ السلام ہے

سنئے بگوشِ ہوش ادب کا مقام ہے کوتاہ بیں خرد ہے تو فکر اپنی خام ہے توصیفِ خواجۂ دو سرا نا تمام ہے حمدِ خدا کے بعد ثنا کا مقام ہے نامِ خدا کے بعد محمد کا نام ہے احمد ہے اسمِ پاک محمد بھی نام ہے محبوبِ کبریا ہے وہ عالی مقام ہے رکھا […]

نگاہِ رحمتِ پروردگار ہو جائے

لکھوں جو نعت وہی شاہکار ہو جائے خدنگِ عشقِ نبی دل کے پار ہو جائے سیاہ خانہ یہ آئینہ سار ہو جائے جو تیرے عشق کا سودا سوار ہو جائے فرار دل سے غمِ روزگار ہو جائے جو تیری راہ میں مٹ کر غبار ہو جائے بہ لوحِ دہر وہ اک یادگار ہو جائے وہ […]

نگاہِ لطفِ رب میری طرف ہے

نبی کی نعت سے مجھ کو شغف ہے زمیں ہو یا فلک یا عرش و کرسی ضیائے ماہِ بطحا ہر طرف ہے رسائے عرشِ اعظم ہے وہی اک اسی محبوبِ حق کا یہ شرف ہے نہ ہو جس دل میں حبِ شاہِ بطحا گلِ بے نم ہے پتھر ہے خذف ہے ہے دنیا تنگ اب […]

وہ جب خیرِ مجسم ہادی قوم و مَلَل آئے

جبینِ لات و عزّیٰ پر پریشانی سے بل آئے خدا کی صنعتِ تخلیق کے ہیں نقشِ اول وہ پہن کر خلعتِ ہستی وہی پہلے پہل آئے صفات و ذاتِ رب کی کب خبر تھی اہلِ دنیا کو وہ بن کر کاشفِ اسرارِ ذاتِ لم یزل آئے بدل کر انبیاء آتے رہے ہیں بزمِ ہستی میں […]

وہ چہرۂ دلکش صلِّ علیٰ وہ سیرتِ اقدس کیا کہنا

دیکھے جو کوئی رخ یا سیرت دیکھا ہی کرے بس کیا کہنا ہر بات جو ان کے منہ کی ہے خود دل میں جگہ کر لیتی ہے الفاظ مرصع سب کے سب با توں میں گھلا رس کیا کہنا صحبت میں نبی اکرم کے انسان بنے کندن لاکھوں کندن پہ ہی کیا موقوف اکثر خود […]

پڑھتے ہیں ثنا آپ کی کرتے ہیں رقم بھی

سرکارِ مدینہ کے غلاموں میں ہیں ہم بھی اف حسنِ سراپائے نبی رشکِ قمر ہے ہے اپنی مثال آپ خوشا حسنِ شیم بھی اب بھی نہ یقیں آئے جسے ہے وہ نگوں بخت کھائی ہے رسالت پہ مرے رب نے قسم بھی اڑتا ہے خداوند کی توحید کا پرچم ساتھ اس کے ہے پراں شہِ […]

پھر نعتِ مصطفیٰ پر راغب ہوئی طبیعت

سایہ فگن ہے مجھ پر پھر آج ابرِ رحمت پاسِ ادب ہے لازم بے حد و بے نہایت اے عقلِ ہیچ ساماں تو ہے بہ کارِ مدحت آیا نبی کامل آیا رسولِ رحمت بندوں پہ جبکہ ڈالی رب نے نگاہِ الفت تاجِ سرِ نبوت وہ نازشِ رسالت پرچم اسی کا پراں رہنا ہے تا قیامت […]

کب ہوئے عہدہ بر آ اہلِ قلم اہلِ سخن

ہو سکی ہے کس سے پوری مدحتِ شاہِ زمن وہ امام الانبیاء محبوبِ ربِ ذو المنن عرش پر اک شب ہوا خالق سے اپنے ہم سخن رونق افروزِ گلستاں جب ہوا وہ گلبدن جہدِ پیہم سے بدل کر رکھ دی تقدیرِ چمن مرحبا زلفِ سیاہ و تابدار و پُر شکن اس کی خوشبو خوب تر […]

کلی چٹکی کھلے گل اور لی سبزہ نے انگڑائی

وہ ذاتِ قدس گلشن میں بہ طرزِ نو بہار آئی جو ہے بحرِ بسیطِ حکمت و عرفان و دانائی خوشا قسمت نبی پر میرے وہ ام الکتاب آئی دلوں کو گرمی ایماں سے اس نے زندگی بخشی عطا کی روحِ پژمردہ کو اک طُرفہ توانائی دیا توحید کا نغمہ دیا آئین جینے کا بیک محور […]

کہہ دوں شہِ کونین پہ جب بات چلی ہے

سر تا بہ قدم رحمتِ ذاتِ ازلی ہے جب دل میں ترے آئے مدینہ کو چلی ہے قسمت تری اے بادِ صبا مجھ سے بھلی ہے اے صلِّ علیٰ نامِ محمد کی یہ تاثیر جب آئے زباں پر تو کھلی دل کی کلی ہے اس چاند کے ہالے میں ہیں کیا خوب ستارے صدیقؓ ہے […]