فکر یکسو کر کے اپنی کر کے ہر غم برطرف

نعت لکھتا ہوں نبی کی اس سے مجھ کو ہے شغف جا نہیں سکتیں نگاہیں آسماں کے اس طرف دیکھ سکتے ہیں کہاں ہم آپ کا اوجِ شرف میں نہ لوں دُرِّ عدن لعلِ بدخشاں بالعوض ان کے پائے ناز کی مٹی ملے گر کف دو کف یہ ادا تم سے ہی سیکھی اے شہِ […]

لاکھ آفتاب ڈوبے تو نکلا وہ ماہتاب

ضو پاشیوں سے جس کی ہے ہر ذرہ بہرہ یاب خلّاقِ دو جہاں کا ہے وہ حسنِ انتخاب آئے کہاں سے حسنِ محمد کا پھر جواب اس رخ پہ ہیں نثار جو صد ماہ و آفتاب سیرت بعینہٖ ہے وہ تفسیرِ اَلکتاب قرآں کہ آنحضور سے ہو جس کا انتساب ‘لارَیبَ فیہ’ ہے صفتِ ذٰلکَ […]

لب پہ ثنا ہے اس شہِ عالم پناہ کی

کونین کی زباں پہ صدا واہ واہ کی ٹھوکر سے بچ گئے ہیں ہر اک سنگِ راہ کی بخشی انہوں نے شمع ہمیں لا الٰہ کی جھکتا سلامیوں کو ہے اس بارگاہ کی دیکھیں ہلال پہلی کو ہر ایک ماہ کی تکیہ کیا ہے ہم نے شفاعت پہ شاہ کی فردِ عمل سیاہ ہے اس […]

مرے لبوں پر کسی گھڑی جب ثنائے خیر الانام آئے

زمیں سے پیغام تہنیت کا فلک سے مجھ کو سلام آئے وہ راحتِ جانِ آمنہ جب بہ ارضِ بیت الحرام آئے جھلک ذرا دیکھنے کو ان کی پرائے اپنے تمام آئے بہ شکلِ نوری، بچشمِ میگوں، بہ قلبِ اطہر، بہ خلقِ احسن نبی عالی مقام آئے رسوالِ والا کرام آئے نبی صادق، نبی کامل، نبی […]

میری زباں پہ اس کی ثنائے جمیل ہے

بندوں کو آخری جو خدا کی دلیل ہے سدرہ پہنچ کے شل قدمِ جبرئیل ہے وہ جلوہ گاہِ عرش میں تنہا دخیل ہے اس کے بیانِ حسن کو الفاظ ہی نہیں نا ممکن البیاں ہے وہ اتنا جمیل ہے ہو گی نہ منتہی نہ ہوئی اس کی داستاں تیئیس سال کی ہے پہ اتنی طویل […]

نعتِ پیغمبر لکھوں طاقت کہاں رکھتا ہوں میں

ذکرِ پیغمبر سے خود کو شادماں رکھتا ہوں میں نامِ پاکِ مصطفیٰ وردِ زباں رکھتا ہوں میں ہر نفس یوں مشکبو عنبر فشاں رکھتا ہوں میں دل میں یادِ نازشِ پیغمبراں رکھتا ہوں میں شمع روشن دل میں اک شایانِ شاں رکھتا ہوں میں گرمئ محشر سے سامانِ اماں رکھتا ہوں میں سایۂ دامانِ شاہِ […]

نغمہ طرازِ نعت رہوں میں تھکے بغیر

عمرِ عزیز صرف ہو میری بہ کارِ خیر میں بھی ترا ہی رند ہوں ساقی نہیں میں غیر پیمانہ اک مجھے بھی، ترے میکدہ کی خیر دامن چھٹے نہ ان کا اگر چاہتے ہو خیر اپنی ہی ذات سے کہیں رکھتا ہے کوئی بیر حور و قصور و جامِ طہور اور لحمِ طیر مجھ کو […]

نوائے پر سوز

حضوری میں تری اے ربِ برتر ترا بندہ ہے یہ حاضر نگوں سر زبان و دل ہیں محوِ آہ و زاری دعا سن لے غرض ہے یہ ہماری نہیں تجھ سے نہاں کچھ رازِ عالم مری دنیا ہے اب مثلِ جہنم بہر سو معصیت کی ہیں گھٹائیں ہیں کفر آلودہ دنیا کی فضائیں سکونِ دل […]

نہ ہے اِدّعائے سخن وری نہ ہے مجھ کو نام کی آرزو

میں ثنائے ختم رسل لکھوں کہ ہے ذکر جس کا چہار سو یہ خدا کی دین ہے جس کو دے وہ عطا ہوئی اسے شکل و خو نہ مثال اس کی کہیں ملے نہ مثیل اس کا ہے ہو بہ ہو میں یہ کہہ رہا ہوں بہ قبلہ رُو نہیں اس میں شائبۂ غُلو ہے […]

وہ صورت مرحبا اتنی حسیں معلوم ہوتی ہے

کہ مدھم صورتِ ماہِ مبیں معلوم ہوتی ہے کوئی کیسے کہے ایسی نہیں معلوم ہوتی ہے وہ سیرت عکسِ قرآنِ مبیں معلوم ہوتی ہے حلاوت میں سراسر انگبیں معلوم ہوتی ہے حدیثِ پاک اک اک دل نشین معلوم ہوتی ہے طبیعت کھوئی کھوئی ہم نشیں معلوم ہوتی ہے پڑی تھی فکرِ طیبہ میں وہیں معلوم […]