شوریدہ بستی میں ایسی آوازوں کی بھیڑ رہی
بسنے والے رفتہ رفتہ دل کا لہجہ بھول گئے
معلیٰ
بسنے والے رفتہ رفتہ دل کا لہجہ بھول گئے
شوخ لب وہ شوخ لہجہ مست آنکھوں میں شراب
اس نے جس جس کو کو بھی جانے کا کہا بیٹھ گیا
یار! تُو شعر سنائے گا تو چھا جائے گا
کون اعصاب پہ طاری ہے جناب ؟ اتنا ٹوٹا ہوا لہجہ کیوں ہے ؟
لہجہ حسین شخص کا منظر سے کم نہیں قصہ کرے بیان تو قصہ دکھائی دے اندر کی آنکھ سے بھی کبھی اس کی سمت دیکھ وہ شخص رو رہا ہے جو ہنستا دکھائی دے
کمال شخص ہے لہجہ بھی جانچتا ہے مرا
کہ میری ذات میں لہجہ شناس رہتا ہے
تم اُس کو مجبور کیے رکھنا باتیں کرتے رہنے پر اتنی دیر میں ، میں نے اُس کا لہجہ چوری کر لینا ہے
میں آپ کے جواب سے ہوں متّفق مگر لہجہ مجھے یہ آپ کا اچھا نہیں لگا