مرے آقا مجھے آتش میں اب گرنے نہیں دیں گے

چھپا لیں گے وہ کملی میں مجھے جلنے نہیں دیں گے تمنا ہے شہادت کی جو پوری ہو بھی جائے گی مجھے بے موت رستوں پر کبھی مرنے نہیں دیں گے گھٹائیں جم کے برسیں گی مری کٹیا پہ رحمت کی وہ غم خوارِ امم بھی ہیں مجھے سڑنے نہیں دیں گے لحد کا ڈر […]

مصطفٰی کے بنا بسر نہ ہوئی

رات گزری مگر سحر نہ ہوئی یہ صدا دل ، جگر ، نظر میں رہی ’’ وہ یہیں تھے مگر خبر نہ ہوئی ‘‘ میں خیالوں میں ڈھونڈتا ہوں جنہیں ان کی صورت ہی جلوہ گر نہ ہوئی دیکھ کر موسیٰ گر پڑے تھے جہاں چشم نادر اِدھر اُدھر نہ ہوئی ان کی سیرت پہ […]

خدایا میرے گھر میں بھی مدینے کا قمر اترے

مرے آقا کے آنے کی مرے دل میں خبر اترے وہ آئے میرے گھر میں تو منور میں بھی ہو جاؤں مدینے کا قمر اے کاش میرے بام پر اترے بہت چھایا اندھیرا ہے کبھی اک بار آ جائیں تو میرے گھر میں بھی خوشبو لیے کوئی سحر اترے خیالوں میں دھنک رنگوں کی صورت […]

خدا مجھ کو عطا کر دے گا درشن آپ کا ارفع

مری نظریں بھی دیکھیں گی وہ جوبن آپ کا ارفع جہاں مجرم کھڑے ہوں گے پکڑ کر آپ کا دامن وہاں پر بھی بچا لے گا وہ دامن آپ کا ارفع گھرانے سارے نبیوں کے ہوئے ارفع رہے اعلیٰ مگر سب ہی گھرانوں سے نشیمن آپ کا ارفع تناول کھانا فرماتے وہ جس مٹی کے […]

دلِ عشاق شہرِ نور سے آیا نہیں کرتے

یہ دیوانے غمِ فرقت سے گھبرایا نہیں کرتے سحابِ نور چہرے کی نظافت دیکھنے آتے وہ ہم جیسوں کے سر پر تو کبھی آیا نہیں کرتے مدینے میں چلو یارو جنھیں غم نے ستایا ہے سنا ہے غم دیارِ نور میں آیا نہیں کرتے عمل پیرا نہیں ہوتے کبھی سیرت پہ جو مسلم سنا ہے […]

درِ اقدس پہ مجھ کو بھی بلائیں گے کسی دن وہ

نظر اپنی مری جانب اٹھائیں گے کسی دن وہ مجھے مرسل سے ملنے کی تڑپ دل میں رلاتی ہے قمر سے بھی حسیں چہرہ دکھائیں گے کسی دن وہ وہ سایہ اپنی کملی کا عطا کر کے سرِ محشر تنی چادر تمازت کی اٹھائیں گے کسی دن وہ اے پیاسو مصطفیٰ کے گھر کبھی جانا […]

’’ جو شخص آپ کے قدموں کی دھول ہوتا نہیں ‘‘

عمل ہو کیسا بھی اُس کا قبول ہوتا نہیں حضور آپ کو تسلیم جو بھی دل سے کرے خدا کے فضل سے وہ بے اصول ہوتا نہیں جو جان و دل سے نہ عاشق ہو سرورِ دیں کا کبھی بھی نعت کا اُس پر نزول ہوتا نہیں بلالِؓ حبشی یہی درس دے گئے ہم کو […]

جہاں ہے منور مدینے کے صدقے

درخشاں درخشاں نگینے کے صدقے کبھی ہو گی ممکن نجاتِ زمانہ مرے مصطفٰی کے سفینے کے صدقے رہائی ملی جابروں سے جہاں کو ولادت کے ارفع مہینے کے صدقے مدینے کے کوچے معنبر معنبر نبی کے معنبر پسینے کے صدقے شتر بان سارے جہاں باں بنے ہیں بیانِ نبی کے قرینے کے صدقے جو پھونکا […]

دل ڈوبتا ہے ہجر کے نا دیدہ آب سے

کب سرفراز ہو گا محمد کے خواب سے اُن کو دہن دیا ہے خدا نے وہ بے مثال کڑوے کو میٹھا کر دے جو اپنے لعاب سے درماں ہر ایک درد کا میرے حضور ہیں ہم کو پتہ چلا ہے خدا کی کتاب سے جب حشر میں کریں گے شفاعت وہ شان سے ہم کو […]

خیالوں میں اُن کا گزر ہو گیا ہے

مری مدحتوں میں اثر ہو گیا ہے درودِ نبی سے کیا دل کو روشن مرا دل بھی مثلِ قمر ہو گیا ہے یہی خلد کا راستہ ہے یقیناً مدینے کی جانب سفر ہو گیا ہے سعادت ملی ہے یہ مجھ کو خدا سے سدا نعت لکھنا ہنر ہو گیا ہے کڑی دھوپ میں جب پکارا […]