حصارِ خیر میں رکھی رہیں صدائیں سب
عطائیں ساتھ اُڑا لے گئیں دُعائیں سب بس ایک حرفِ شفاعت کی دیر تھی واللہ یہیں دھرے کی دھری رہ گئیں خطائیں سب مَیں چوم لیتا ہوں مُشکل کُشا کا اِسمِ علی وہ ٹال دیتے ہیں جتنی بھی ہوں بلائیں سب وفورِ شوق میں رقصاں ہے تیرے اِسم کا نور وجودِ حُسن میں تاباں تری […]