مرے خدا مجھے وہ طرز خوشنوائی دے

کہ روم روم سے مدح نبی سنائی دے اسی جوار کرم میں مجھے بھی رہنا ہے جہاں سے روضۂ خیرالوریٰ دکھائی دے نبی کے اسوۂ کامل پہ کاربند رہوں نبی کے نقش کف پا کی رہنمائی دے متاعِ جاہ و حشم کی نہیں طلب مجھ کو دیار سرور کونین کی گدائی دے یہ سر تو […]

اک کرم اور کرم بانٹنے والے کر دے

میری سانسوں کو درودوں کے حوالے کر دے طائر سدرہ ہیں جس در کے گداگر یارب میری قسمت میں اسی در کے نوالے کر دے دے مجھے مرہم دیدار شہ کون و مکاں دور دل سے مرے ارمان کے چھالے کر دے جن سے سیراب ہوا کرتے ہیں اخیار ترے ابر اس سمت بھی وہ […]

ماورا فہم و تخیل سے ہے رتبہ تیرا

کیا کرے تیری ثنا بندۂ ادنیٰ تیرا بحر عظمت کا ترے ایک جو قطرہ لکھدوں وہ بھی ہوگا مرے معبود کرشمہ تیرا تیری عظمت، تری رفعت، تری تقدیس لکھوں کیسے ممکن ہے ملے گر نہ سہارا تیرا ساری خلقت پہ خدایا ہے حکومت تیری شرکت غیر کہاں صرف ہے قبضہ تیرا شرق سے غرب تلک […]

علی الدوام وجود و قیام ہے اس کا

نہ ابتدا ، نہ کوئی اختتام ہے اس کا اک ایک ذرہ ہے مصروف کار پردازی کچھ اس طرح سے منظم نظام ہے اس کا اسی سے گلشن عالم میں ہے بہار و خزاں اسی کا نورِ سحر ، رنگ شام ہے اس کا اگر نظر ہے؟ تو اک اک کرن میں اسکی خبر خرام […]

جب گلشن حیات میں سرکار آ گیے

جب گلشن حیات میں سرکار آ گئے مہکی فضا ، شباب پہ گلزار آ گئے نعت رسول پاک کا نغمہ جو چھڑ گیا وجد و طرب میں ثابت و سیار آ گئے اب دیکھنا یتیموں کے چہروں کی رونقیں نادار و ناتواں کے طرفدار آ گئے آمد سے ان کی دہر کا نقشہ بدل گیا […]