ہزاروں ہوں درود اُن پر، ہزاروں ہوں سلام اُن پر

وہ ہیں سلطانِ بحر و بر، ہزاروں ہوں سلام اُن پر اشارے سے قمر توڑیں، بُلائیں تو شجر دوڑیں گواہی جن کی دیں پتھر، ہزاروں ہوں سلام ان پر مدینے کے وہ بام و در، پکڑ کر اور جھکا کر سر کہیں ہم سب یہی مل کر، ہزاروں ہوں سلام ان پر جو رحمت کی […]

عقیدت کے محور، حسین ابنِ حیدر

شہیدوں کے رہبر، حسین ابنِ حیدر کریں دینِ حق کے لیے کربلا میں فِدا تَن بَہتَّر ، حسین ابنِ حیدر سواری کریں دوش پر مصطفی کے ہیں زہرا کے دلبر، حسین ابنِ حیدر یہ کہتے ہوئے آگئے حضرتِ حُر بنا دو مقدر، حسین ابنِ حیدر قیامت میں بھی آپ کا قربِ اقدس مجھے ہو میسر، […]

دینِ احمد کے لئے کنبہ لٹانے والے

چھوڑ کر گھر یہ ہیں کربل کو بسانے والے کہہ گئے ابنِ علی، سن لو یزیدو ! ہم ہیں ظلم کے آگے کبھی سر نہ جھکانے والے سب کچھ ان کا ہے، یہی مالکِ کوثر بھی ہیں نوکِ نیزہ پہ وہ قرآن سنانے والے آخرِ کار وہ خود صفحۂ ہستی سے مٹے بڑے آئے تھے […]

کربلا ہے نشاں شہادت کا

استعارہ وفا و جرأت کا سارا کنبہ نثارِ دیں کر کے حق ادا کر دیا امامت کا آ گئی پھر نمی سی آنکھوں میں آ گیا پھر مہینہ حرمت کا دل میں لہرا رہا ہے میرے علم آلِ اطہار کی محبت کا پنجتن کا غلام ہوں آصف خوف کیوں کر ہو پھر قیامت کا

جسے ان کے در کی گدائی ملی ہے

اسے پھر کسی چیز کی کیا کمی ہے وہ شمس الضحیٰ ہیں وہ بدر الدجیٰ ہیں جو پھیلی ہے ہر سُو یہی روشنی ہے بہار اُن کے دم سے ہے ہر دم چمن میں اُنہی کی بدولت کھِلی ہر کَلی ہے نہ در اُن کے در سا کوئی ہے جہاں میں نہ اُن کی گلی […]

ذکرِ احمد اپنی عادت کیجئے

اس طرح اظہارِ الفت کیجئے چاہتے ہیں گر خُدا کی رحمتیں پیارے آقا سے محبت کیجئے اُن کی یادیں دل میں رکھئے ہر گھڑی اور یوں سامانِ راحت کیجئے دو جہاں میں سرخرو ہو جائیے ہر عمل پابندِ سنت کیجئے بول اٹھیں گے قبر میں منکر نکیر آگئے آقا زیارت کیجئے حشر میں ہو گی […]

فیض ہے سلطانِ ہر عالم کا جاری واہ وا

پا رہی خلقِ خدا ہے جس کو ساری واہ وا ہیں زمانے کے شہنشاہوں پہ بھاری واہ وا آستانِ نور کے ہیں جو بھکاری واہ وا یاد پیارے مصطفی کی پُر سکوں کرتی ہے اور دور کردیتی ہے دل کی بے قراری واہ وا مل گیا ہے آپ کا رحمت بھرا دامن ہمیں خوب نسبت […]

مدینے کی فضا ہے اور میں ہوں

مرا بختِ رسا ہے اور میں ہوں تصور میں سنہری جالیاں ہیں عطائے مصطفی ہے اور میں ہوں پرِ روح الامیں لگ جائیں مجھ کو بلاوا آپ کا ہے اور میں ہوں جھکا ہے سر نبی کے آستاں پر یہی صبح و مسا ہے اور میں ہوں عبادت ہی عبادت ہو رہی ہے شہِ دیں […]

بخشی گئی جو نعمتِ مدح و ثنا مجھے

’’شاید کبھی لگی تھی کسی کی دعا مجھے‘‘ حیرت سے دیکھتے ہیں سبھی اغنیا مجھے اتنا مرے نبی نے کیا ہے عطا مجھے رکھتا ہوں دل میں خواہشِ دیدارِ شہرِ نور لے چل درِ حضور پہ بادِ صبا مجھے مانگا ہے میںنے ان کے وسیلے سے جب کبھی رب نے دیا ہمیشہ طلب سے سَوا […]