اس کو ہے دو جہان کی راحت ملی ہوئی

جس کو ہے میرے شاہ کی چاہت ملی ہوئی ان کو قسم خدا کی ہے جنت ملی ہوئی جن کو شہِ امم کی ہے قربت ملی ہوئی جو آلِ مصطفی کو ہے عظمت ملی ہوئی وہ اور بھی کسی کو ہے رفعت ملی ہوئی؟ ہیں بادشاہ دیکھ کے حیرت سے دم بخود ان کے فقیر […]

ہو گی کس سے بیاں عظمتِ مصطفی

ہے وراء الوریٰ رفعتِ مصطفی ایک مجھ پہ تو کیا؟ ساری دنیا پہ ہے شفقتِ مصطفی، رحمتِ مصطفی یاد رکھا ہمیشہ نہ بھولے اسے کتنی خوش بخت ہے امت مصطفی اس حقیقت کو تسلیم سب نے کیا روحِ قرآن ہے سیرتِ مصطفی ساری بے چینیاں دور ہو جائیں گی دیکھ لوں گا میں جب صورتِ […]

جہاں میں ہیں آئے نبی اللہ اللہ

ملی ہے نئی زندگی اللہ اللہ وہ نورِ خدا مصطفی آ گئے ہیں ہوئی ہر طرف روشنی اللہ اللہ چراغاں ہے گھر گھر میں آمد پہ ان کی سجی آج ہر ہر گلی اللہ اللہ معطر ہوا ہے معنبر فضا ہے گھڑی آئی میلاد کی اللہ اللہ وہ آئے تو ہر سو بہار آ گئی […]

آپ آئے ہوئے دو جہاں ضوفشاں

ہو گئے ہیں زمین آسماں ضوفشاں ان کی آمد سے عالم ہوئے مستنیر کیا مکاں اور کیا لا مکاں ضوفشاں آپ کے نور سے مہر و مہ نور بار آپ کے دم سے ہے کہکشاں ضوفشاں آپ کا نام لیوا ہوں میں بھی شہا! ہوں مرے بھی زبان و بیاں ضوفشاں جو غلامی میں سرکار […]

آپ محترم شہِ امم

آپ ذی حشم شہِ امم ہیں بہت ہی غم شہِ امم کیجئے کرم شہِ امم ہوں گے حاضری کے واسطے کب سبب بہم شہِ امم اس پہ فخر و ناز ہے ہمیں آپ کے ہیں ہم شہِ امم محوِ مدح رہتے ہیں مرے اشک، لب ، قلم شہِ امم کاش! میں بھی آ کے دیکھ […]

جونہی ان کا نام لیا ہے

سُونا دل آباد ہوا ہے جب سے ان کا دامن تھاما بگڑا ہوا ہر کام بنا ہے خالق کا احسان ہے ہم کو محبوبِ ذیشان دیا ہے قریہ قریہ بستی بستی ان کی رحمت کا چرچا ہے کر دو کرم یا شاہِ مدینہ! بندۂ خستہ در پہ پڑا ہے بخش دیا یہ کہہ کر حق […]

ہیں فلک پر چاند تارے، سرورِ کونین سے

پا رہے ہیں فیض سارے، سرورِ کونین سے وہ نہ ہوتے تو نہ ملتیں دو جہاں کی نعمتیں بخت جاگے ہیں ہمارے، سرورِ کونین سے عرش و فرش و لوح و کرسی سب کا ہے ان سے وجود خُلد کے رنگیں نظارے، سرورِ کونین سے مِل چکے ہیں مِل رہے ہیں اور ملتے جائیں گے […]

تدبیر ہی الگ ہے، تعبیر ہی الگ ہے

ان کے کرم سے اپنی تقدیر ہی الگ ہے خورشید کی ضیا بھی کیا خوب ہے، بجا ہے پر نورِ مصطفی کی تنویر ہی الگ ہے عشاقِ مصطفی ہیں سب قابلِ ستائش مداحِ مصطفی کی توقیر ہی الگ ہے دیکھی ہے جب بھی میں نے ٹھنڈی ہوئیں ہیں آنکھیں آقا کے نقشِ پا کی تصویر […]

بس یہی اہتمام کرتے ہیں

ان کی مدحت مدام کرتے ہیں ذکرِ خیر الانام کرتے ہیں ہم یہی ایک کام کرتے ہیں ہم سے عاصی بھی اے شہِ بطحا! انتظارِ پیام کرتے ہیں حاضری ان کے در پہ ہو جائے آرزو خاص و عام کرتے ہیں آپ کا در ہو اور ہمارا سر یہ دعا صبح و شام کرتے ہیں […]