رخشندہ چراغ انجمن تو نے کیا
صحرا کو ہمسر چمن تو نے کیا پانی کو کیا ہے تو نے آئینہ صفت پتھر کو گوہر عدن تو نے کیا
معلیٰ
صحرا کو ہمسر چمن تو نے کیا پانی کو کیا ہے تو نے آئینہ صفت پتھر کو گوہر عدن تو نے کیا
غنچے کی چٹک میں نغمہ ساز ترا واللیل اذا سجی ادا ہے تیری والصبح اذا تنفس انداز ترا
تو قلزم بے کنار، میں ایک حباب ہیں تیرے طلوع سے ازل اور ابد ہے میرے غروب سے زمانوں کا حجاب
خموش و بے حس ہجوم کو کاٹتے ہوئے جب پیمبر آخرالزماں صحن کعبہ سے باہر آ گئے تو کسی نے پیچھے سے آپ کے شانہ مبارک پہ ہاتھ رکھتے ہوئے کہا: ’’ سچ ہے، آپ اللہ کے رسول، اس کے برگزیدہ نبی آخر ہیں، آپ پر جو کلام نازل ہوا ہے، اللہ نے کیا ہے […]
خدائے برتر کی ان عظیم و جمیل آیات کی تلاوت کو سن کے سب اہل مکہ خاموش ہو گئے ایک ایک لفظ، ایک ایک آیت کا سارا مفہوم و مدعا اُن پہ کھل گیا اور ربِ مناّن کی طرف سے کیے ہوئے ایک ایک احسان و لطف کا راز منکشف ہو گیا انھیں یوں لگا […]
اکابر شہر، شہر اعظم کے وہ امیرانِ کفر بیت الحرم کے صحن عظیم میں اپنے تین سو ساٹھ دیوتاؤں کے روبرو سر جھکائے، رب عظیم کی عظمتوں سے غافل کھڑے تھے لیکن جب آسمانی صحیفۂ آخریں کا ایک ایک حرف ان کی سماعتوں میں ہدایتوں کا پیام بن کر اتر رہا تھا تو ہر طرف […]
رسول رحمت نبی امی جو خارزار حیات میں پیار کے مہکتے گلاب لایا جو زندگی کے جھلستے صحرا میں رحمتوں کے سحاب لایا حرا سے اترا تو درس اقراء کا باب لایا جو سورہ والضحیٰ کی روشن دلیل لایا نوید رب جلیل لایا خدائے قدوس نے عطا کر کے جس کو کوثر بنا دیا ابن […]
خدا کے سچے رسول اور اس کے برگزیدہ نبی نے سب کی یہ تلخ باتیں سنیں مگر چاند سے بھی بڑھ کر حسین و روشن جبیں پہ کوئی شکن نہ آئی یہ ساری باتیں مخالفت کے یہ سارے پتھر بلند و بالا پہاڑ سے ولولے کو ہرگز نہ توڑ پائے قریش کی اس مخالفت کا […]
یہ ساری باتیں جو کر رہے تھے یہ نوفل و ہاشم و اسد اور سہم و مخزوم کے قبیلوں کے معتبر لوگ کر رہے تھے کوئی تھا ان میں ولید ابن مغیرہ یعنی قریش کا وہ رئیس اعظم کوئی تھا عثمان ابن طلحہ کلید بردار اور مجاور تھا وہ حرم کا (کہ تین سو ساٹھ […]
یہ کرب تنہائی اور یہ انتظار وحی مبیں کی کیفیت مسلسل نبی مرسل کی ذات عالی مقام کے حزن و غم کا محور بنی ہوئی تھی یہی شب و روز تھے انہی مشکلات کا عالم گراں بار تھا کہ اک روز سورہ والضحیٰ کے پیرایۂ حسیں میں جناب جبریل لے کر آئے پیام الفت نبی […]