’’اُفق پہ شام کا منظر لہو لہو کیوں ہے‘‘

فلک پہ آج یہ اختر لہو لہو کیوں ہے وہ جس کا رونا بھی ہے طبعِ شہِ دیں پہ گراں وہی برادرِ شبّر لہو لہو کیوں ہے سسک رہی ہے مقدر پہ نینوا کی زمین کہ اس پہ آلِ پیمبر لہو لہو کیوں ہے یزید زادوں سے یہ پوچھتے ہیں شاہِ زمن کہ آلِ نور […]

اتنا عظیم اور کوئی سانحہ نہیں

’’وہ کیا بشر ہے یاد جسے کربلا نہیں‘‘ ایماں کے دعوے دار ہیں ایسے لعین بھی آلِ نبی سے جن کا کوئی واسطہ نہیں نعرہ حسینیت کا لگاتا ہے کھوکھلا حق رو برو یزید کے جو بولتا نہیں جو کربلا کی ریت پہ شبیر کر گئے ایسا کسی بھی شخص نے سجدہ کیا نہیں جس […]

خوشنودیٔ رسول ہے الفت حسین کی

ایذا ہے مصطفٰے کو ، اذیت حسین کی نانا نبی ہے بابا علی ماں بتول ہے بے مثل ہے جہاں میں نجابت حسین کی کیسے نہ ان کے ناز اٹھائیں ملائکہ دوشِ نبی پہ کھیلنا عادت حسین کی سردارِ خلد ہے یہ نواسہ رسول کا وہ جنتی ہے جس کو اجازت حسین کی سر دے […]

روشن ہُوا ہے دہر میں ایسا دیا حسین

جس کو بجھا سکی نہ مخالف ہوا حسین خوشبو سے جس کی آج معطر گلی گلی بستانِ مصطفٰے کا گلِ خوشنما حسین نام و نشاں یزید کا دنیا سے مٹ گیا اسمِ گرامی آپ کا زندہ رہا حسین بہتا فرات آن کے قدموں میں آپ کے ہاتھوں کو ایک بار جو دیتے اٹھا حسین قرآن […]

ذرا کیجیے دلبری غوثِ اعظم

کہ عادت ہے یہ آپ کی غوثِ اعظم لعابِ دہن کی حلاوت ہے ساری لبوں پر ترے چاشنی غوثِ اعظم کمانا حلال اور گفتار میں سچ سبق آپ کا ہے یہی غوثِ اعظم ترے علم و فکر و تدبّر سے مجھ کو کرم کر ! کہ ہو آگہی غوثِ اعظم ملا فیض تجھ کو نبی […]

صاحبِ فقر و غنا ہیں خواجہ احمد مَیروی

حضرت خواجہ احمد میروی ( میرا شریف – اٹک ) صاحبِ فقر و غنا ہیں خواجہ احمد مَیروی پیکرِ صبر و رضا ہیں خواجہ احمد مَیروی فخر جن پر کر رہے ہیں شہ سلیماں تونسوی وہ مریدِ با وفا ہیں خواجہ احمد مَیروی خطۂ ویران کو مَیرا بنایا آپ نے آپ ہی اس کی بِنا […]

گھمکول کی وادی کے ہیں رنگ جدا گانہ

حضرت خواجہ زندہ پیر ( گھمکول شریف، کوہاٹ ) گھمکول کی وادی کے ہیں رنگ جدا گانہ رندوں کی یہ بستی ہے ماحول ہے رندانہ جس وقت جہاں سے بھی میخوار چلے آئیں ہر آن کھلا دیکھا ساقی ترا میخانہ وہ جام محبت کے بھر بھر کے پلاتے ہیں گھمکول کے ساقی کا گردش میں […]

راحتِ خیرالورا خاتونِ جنت آپ ہیں

زوجۂ مُشکل کُشا خاتونِ جنت آپ ہیں آفتابِ آسماں کرتا ہے پردے کا حیا پیکرِ شرم و حیا خاتونِ جنت آپ ہیں نقشِ نعلینِ قدم جن کا نہ دیکھا مہر نے یہ هہے پردے کا حیا خاتونِ جنت آپ ہیں رات بھر کی سجدہ ریزی پر نہ پورا هہو سکا ایک سجدہ آپ کا خاتونِ […]

یہ کعبہ سے ندا آئی ، اِدھر دیکھو ! ولی آیا

ہوا چرچا زمانے میں ، علیؓ آیا ، علیؓ آیا جو اُس دم بھی نمازی تھا،نہ تھا حکمِ نماز اُترا جو دیکھا اُس علیؓ کو تو ، شعورِ بندگی آیا مہاجر اور انصاری بنے بھائی سبھی باہم مگر تُجھ کو مبارک ہو کہ تُو بن کر اخی آیا بڑا تھا زعم مرحب کو، نہیں کوئی […]

اسلام ! تری شان، مرا مولا علی ہے

ایمان ! تری جان، مرا مولا علی ہے سرکار دو عالم کا یہ فرمان ہے شاہد ایمان کی پہچان ، مرا مولا علی ہے وہ جس پہ نظر کردیں ولایت ہے اسی کی ولیوں کا وہ سلطان ، مرا مولا علی ہے ’’النظر الی وجہ علی ، ٹھہری عبادت‘‘ کس درجہ وہ ذیشان ، مرا […]