’’اُفق پہ شام کا منظر لہو لہو کیوں ہے‘‘
فلک پہ آج یہ اختر لہو لہو کیوں ہے وہ جس کا رونا بھی ہے طبعِ شہِ دیں پہ گراں وہی برادرِ شبّر لہو لہو کیوں ہے سسک رہی ہے مقدر پہ نینوا کی زمین کہ اس پہ آلِ پیمبر لہو لہو کیوں ہے یزید زادوں سے یہ پوچھتے ہیں شاہِ زمن کہ آلِ نور […]