طوفان رنج و غم کے بجھاتے رہے چراغ
یادِ نبی کے دل میں سجاتے رہے چراغ تاریکیاں تھیں چاروں طرف جب جہان میں ان کے غلام تب بھی جلاتے رہے چراغ ظلمت شبِ سیاہ کی گہری تو تھی مگر ’’ہم بھی درود پڑھ کے بناتے رہے چراغ‘‘ سرکار کی غلامی نے بخشا وہ حوصلہ دورِ ستم میں عدل کے لاتے رہے چراغ غارِ […]