تمہی محبوبِ رب العالمیں ہو

دلِ انسان پر مسند نشیں ہو یہی ہے منزلِ معراجِ مومن تمہارے نقشِ پا پر خم جبیں ہو تمہی ہو نازشِ جن و بشر بھی تمہی آقا امام المرسلیں ہو مرا مقصود ہو تیری اطاعت تری ہر بات پر حق القیں ہو جو تیرے عشق میں زندہ رہا ہو پھر اُس کی موت بھی کتنی […]

طلوعِ شمس بھی واری جمالِ ماہ بھی نازاں

جہانِ رنگ و بو کی رونقیں ساری ترے قرباں سسکتی زندگی آنے سے تیرے مُسکرا اُٹھی جہاں ظلمت کدہ تھا تجھ سے پہلے محسنِ انساں تمہی ہو شاہکارِ لم یزل مقصودِ ہر عالم حبیبِ رب تری چاہت خدا کے عدل کی میزاں جہاں کی رہبری کا تاج بس تیرے ہی شایاں ہے تمہی ہو مقصدِ […]

جب تصور تری چوکھٹ کی طرف چلتا ہے

تیرگی چھٹتی ہے سینے میں دیا جلتا ہے ذکرِ سرکار سے آفات بھی ٹل جاتی ہیں اور تسکین میں ہر رنج و الم ڈھلتا ہے تیرا ہر لمحہ ہے پہلے سے بلندی کی طرف ’’والضحیٰ‘‘ میں اِسی رفعت کا پتا چلتا ہے پردہ سِرکا شبِ معراج ترے جلوے کا کون دیدار سے اب دیکھتے ہیں […]

مرے ویراں نگر میں بھی مرے آقا بہار آئے

ترے در پر اگر پہنچوں تو اس دل کو قرار آئے درِ اقدس کا یہ اسلوب ہر عالم نے دیکھا ہے خوشی سے جھومتے لوٹے ہیں جو بھی اشکبار آئے نہ گبھراؤ نہ شرماؤ کہو ’’اَدْرِکْنِی‘‘ اے آقا یہ در ایسے سخی کا ہے جسے منگتوں پہ پیار آئے پناہِ بے کساں ہو اِس لیے […]

ارضِ بطحا کی طرح کوئی زمیں ہے تو کہو

سارے عالم میں کوئی اُن سا حسیں ہے تو کہو اُن کے اندازِ سخاوت کی نہیں مثل کوئی اُنکے اخلاق سی فرخندہ جبیں ہے تو کہو اُنکے ہاں اپنے درودوں کو امانت رکھ دو میری سرکار سا دُنیا میں امیں ہے تو کہو رب کے محبوب سے مانگا ہے تو پھر فکر نہ کر لبِ […]

ترا جمال تصور میں آ نہیں سکتا

کوئی بھی تیری حقیقت کو پا نہیں سکتا جو ایک بار پکارے تمہاری رحمت کو ترے کرم سے وہ دامن چھڑا نہیں سکتا کمالِ قربِ خدا ہے مقامِ ’’اَوْاَدْنیٰ‘‘ جہاں کسی کا تخیل بھی جا نہیں سکتا غمِ حضور سے نسبت جسے بھی حاصل ہے جہاں کی رونقیں دل میں بسا نہیں سکتا ترے غلام […]

دعا ہے زندگی جب تک مری سفر میں رہے

حبیبِ پاک کا جلوہ ہی چشمِ تر میں رہے حضور آپ کی سیرت ہو رہنمائے حیات حضور آپکا اسوہ مری نظر میں رہے کسی کی روح کا سامان ہو جو طیبہ میں بتا اے گردشِ دوراں وہ کس نگر میں رہے یہ عشق و وصل کے دعوے ہمیں نہیں زیبا یہی بہت ہے کہ ہم […]

اے محسنِ انساں تری سیرت کے میں صدقے

انوار سے جس کے ہوئے کردار منور اوصاف و کمالات میں دیکھا ہی نہیں ہے تخلیقِ دو عالم میں کوئی آپ کا ہمسر رب نے بھی تجھے بھیج کے احسان جتایا آمد سے تری حور و ملک جھوم رہے ہیں دنیائے زمیں پر ہے بپا جشنِ بہاراں عشاق تصور میں قدم چوم رہے ہیں ہر […]

اُن کی سیرت سے آگہی ہو گی

دل کی دنیا میں روشنی ہو گی دل کا دامن درود سے بھرلو وادیِ جاں ہری بھری ہو گی ربط قائم رہے درودوں سے ان کی ہر لمحہ رہبری ہو گی پہلے اُن کو بنا حبیب اپنا پھر تری رب سے دوستی ہو گی باثمر جو ملے گا اُس در کا اُس کے اندر تو […]

گدائے در ہیں کرم کے طالب حضور ہم سے نبھائے رکھنا

ہمیں غلامی کے راستوں پہ کریم آقا چلائے رکھنا بڑا سہارا ہے نام تیرا بڑے مسائل کا سامنا ہے ہمیشہ حالات کی تپش میں سروں پہ رحمت کے سائے رکھنا جبینِ عالم پہ سب سے پہلے مرے نبی نے یہی لکھا ہے چراغ ظلمت کے راستوں میں محبتوں کے جلائے رکھنا جو حاضری ہو بڑے […]